’’تلنگانہ میں محبت کی دکان نہیں نفرت کا مکان ‘‘

   

خودکشی کرلینے والے بی آر ایس لیڈر سردار کی فیملی سے کے ٹی آر کی ملاقات
بچوں کی تعلیم کیلئے جملہ 10 لاکھ روپئے کی مالی امداد ، تلنگانہ میں بلڈوزر راج
حیدرآباد۔ 18 جون (سیاست نیوز) بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے تارک راما راؤ نے آج خودکشی کرنے والے بی آر ایس کے مسلم لیڈر سردار کے گھر واقع بورا بنڈہ پہنچ کر ان کے ارکان خاندان سے ملاقات کی۔ دونوں بچوں کی تعلیم کیلئے فی کس 5 لاکھ روپئے کی مالی امداد کرتے ہوئے گھر کی تعمیر اور کاروبار شروع کرنے کیلئے بھی مالی تعاون کرنے کا متاثرہ خاندان کو یقین دلایا اور ساتھ ہی مستقبل میں جب بھی ضرورت پڑے گی، بی آر ایس، سردار کی فیملی کے ساتھ کھڑی رہے گی۔ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کے ٹی آر نے یہ بات بتائی۔ اس موقع پر بی آر ایس قائدین سابق وزراء محمد محمود علی، ٹی سرینواس یادو ، سابق رکن اسمبلی ، وشنووردھن ریڈی، بی آر ایس لیڈر شیخ عبداللہ سہیل کے علاوہ دیگر موجود تھے۔ بی آر ایس کے کارگزار صدر نے کہا کہ یہ بدبختی کی بات ہے کہ ریاست میں ’’بلڈوزر راج‘‘ چل رہا ہے۔ راہول گاندھی ’’محبت کی دکان کھولنے‘‘ کا نعرہ لگا رہے ہیں، تلنگانہ میں ’’ریونت ریڈی حکومت ’’نفرت کا مکان‘‘ تیار کررہی ہے۔ شہر حیدرآباد اور اضلاع میں غریب عوام پر ظلم و زیادتی کی جارہی ہے۔ کانگریس پارٹی ، اترپردیش کو ’’بلڈوزر راج‘‘ سے پکارتی ہے، تلنگانہ کے حیدرآباد میں حیڈرا کے نام پر بلڈوزر چلاتے ہوئے غریبوں کے مکانوں اور دکانات کو منہدم کرکے ان کی زندگی عذاب بنائی جارہی ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی، ان کے بھائی ریاستی وزیر پی سرینواس ریڈی اور کونسل میں گورنمنٹ وہپ مہیندر ریڈی کے مکانات ایف ٹی ایل میں شامل ہیں، لیکن ان کے مکانوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا گیا۔ غریب عوام سے جو چھوٹی موٹی غلطیاں ہوتی ہیں، ان کے مکانات کو منہدم کردیا جارہا ہے۔ بی آر ایس کے مرحوم لیڈر سردار کو مکان کی تعمیر کے دوران کانگریس قائدین نے اتنا ہراساں کیا کہ وہ خودکشی کرنے پر مجبور ہوگئے ۔ ان کا قصور صرف اِتنا تھا کہ حکومت کی تبدیلی کے باوجود سردار بی آر ایس میں تھے اور کے سی آر کا ساتھ چھوڑنا نہیں چاہتے تھے جس کی انہیں قیمت چکانی پڑی۔ حیدرآباد میں غریب عوام سے ہونے والی ناانصافیوں کو بی آر ایس پارٹی ہرگز برداشت نہیں کرے گی۔ آئندہ تین سال میں کے سی آر کی قیادت میں دوبارہ بی آر ایس حکومت تشکیل پائے گی تب حکومت کے اشاروں پر کام کرنے والے عہدیداروں اور ناانصافی کرنے والے کانگریس قائدین کو اس کی سزا دی جائے گی۔ بی آر ایس کے دور حکومت میں جی او 58 جاری کرتے ہوئے ایک لاکھ پٹے غریب عوام میں تقسیم کئے گئے۔ بی آر ایس حکومت کی کابینہ میں نوٹری جائیدادوں کو باقاعدہ بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ اگر کانگریس حکومت کو غریب عوام سے تھوڑی بھی ہمدردی ہے تو فوری نوٹری پراپرٹیز کو باقاعدہ بناتے ہوئے عوام کو راحت پہنچائے۔ 2