تلنگانہ میں محکمہ زراعت کے عہدیداروں کی کارکردگی قابل ستائش

   

حکومت کی اسکیمات پر موثر عمل آوری، ڈائری کی اجرائی تقریب سے ہریش راؤ کا خطاب
حیدرآباد۔/6 جنوری، ( سیاست نیوز) سابق وزیر اور رکن اسمبلی سدی پیٹ ہریش راؤ نے محکمہ زراعت کے عہدیداروں کی ڈائری رسم اجراء انجام دی۔ اس موقع پر رکن پارلیمنٹ جی سکھیندر ریڈی اور رکن اسمبلی پوچارم سرینواس ریڈی اور دوسرے موجود تھے۔ ہریش راؤ نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ میں محکمہ زراعت کے عہدیدار اپنی کارکردگی کی بنیاد پر ملک بھر کیلئے ایک مثال ہیں۔ زرعی شعبہ کو منافع بخش بنانے میں عہدیداروں نے حکومت کی اسکیمات پر موثر عمل آوری کرتے ہوئے کسانوں کی بھلائی کو یقینی بنایا۔ انہوں نے کہا کہ عہدیداروں نے رعیتو بندھو اسکیم کے چیکس مقررہ وقت پر تقسیم کرتے ہوئے کسانوں میں خود اعتمادی پیدا کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر کی نظریں تلنگانہ کی اسکیمات پر ہیں اور یہ بات باعث فخر ہے کہ کئی ریاستوں اور مرکز نے رعیتو بندھو اسکیم کو اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سابق میں اگر عہدیدار گاؤں جاتے تو انہیں عوام کی ناراضگی کا سامنا کرنا پڑتا لیکن آج صورتحال بدل چکی ہے۔ سابقہ حکومتوں کو کسانوں کی خودکشی اور ان کے دھرنے دکھائی نہیں دیئے۔ انہوں نے زرعی شعبہ کو نظرانداز کردیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے چیف منسٹر کے سی آر خود ایک کسان ہیں لہذا زرعی شعبہ کی بھلائی کے اقدامات کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت نے زرعی شعبہ کیلئے جن اسکیمات کا آغاز کیا اس کی مثال کسی اور ریاست میں نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی دیگر ریاستوں میں کسان اپنے مسائل کے حل کیلئے مسلسل احتجاج کررہے ہیں لیکن تلنگانہ میں زرعی شعبہ کے عہدیداروں کے وقار میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے تلنگانہ میں کسانوں کی خودکشی کے واقعات میں 90 فیصد کمی کیلئے عہدیداروں کی خدمات کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے تلنگانہ کیلئے آبپاشی پراجکٹس کی تکمیل پر ضروری گرانٹس جاری نہیں کی ہے برخلاف اس کے مہاراشٹرا کیلئے بھاری رقم جاری کی گئی۔ کسی بھی پراجکٹ کیلئے مرکز سے امداد حاصل نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں 17 نشستوں پر کامیابی حاصل کرتے ہوئے ہم مرکز کو گرانٹ کی اجرائی کیلئے جھکا سکتے ہیں۔ انہوں نے تیقن دیا کہ زرعی شعبہ کے عہدیداروں کے مسائل کو چیف منسٹر کے علم میں لائیں گے اور یکسوئی کی کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں فوڈ پراسسنگ سنٹرس کے قیام کے ذریعہ پیداوار میں اضافہ اور کسانوں کو بہتر امدادی قیمت کو یقینی بنایا جائے گا۔ سابق وزیر پوچارم سرینواس ریڈی اور جی سکھیندر ریڈی رکن پارلیمنٹ نے مشن کاکتیہ اور مشن بھگیرتا کے تحت آبپاشی پراجکٹس کی تکمیل اور فصلوں کو پانی سیراب کرنے کے کارناموں کا ذکر کیا۔