تلنگانہ میں مزید 33 میڈیکل کالجس کے قیام سے 2000 سے زائد نشستوں میں اضافہ

   

متحدہ آندھرا میں صرف تین کالجس، مرکز کے رویہ پر تنقید، اسمبلی میں ہریش راؤ کا بیان
حیدرآباد۔14۔ مارچ (سیاست نیوز) وزیر صحت ہریش راؤ نے میڈیکل کالجس کے قیام میں تلنگانہ کو نظرانداز کرنے پر مرکزی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران میڈیکل کالجس سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے ہریش راؤ نے مرکز پر تلنگانہ کے ساتھ ہر شعبہ میں جانبدارانہ رویہ کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں 171 میڈیکل کالجس منظوری کئے گئے لیکن تلنگانہ میں ایک بھی کالج منظور نہیں کیا گیا ۔ ہر کالج کیلئے مرکز نے دو سو کروڑ کی منظوری دی لیکن تلنگانہ کو نظرانداز کردیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ آندھرا کے حکمرانوں نے شعبہ صحت پر کوئی توجہ نہیں دی ۔ تلنگانہ کے قیام سے قبل صرف تین میڈیکل کالجس تھے ، جو ٹی آر ایس حکومت کے دوران بڑھ کر 33 ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سابق حکمرانوں کی عدم توجہ کے نتیجہ میں تلنگانہ کے طلبہ یوکرین میں میڈیسن کی تعلیم حاصل کرنے کیلئے مجبور ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کالجس اور نشستوں کی تعداد میں کمی کے سبب طلبہ یوکرین اور چین جانے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں 33 نئے میڈیکل کالجس کے ذریعہ سالانہ 2000 ایم بی بی ایس نشستوں کا اضافہ کیا جارہا ہے۔ تلنگانہ کی تشکیل سے قبل ایم بی بی ایس نشستوں کی تعداد 700 تھی ۔ آئندہ تعلیمی سال یہ تعداد 2850 ہوجائے گی۔ تلنگانہ کے قیام کے بعد 12 نئے میڈیکل کالجس کی منظوری دی گئی۔ محبوب نگر ، سدی پیٹ ، سوریا پیٹ ، نلگنڈہ ، سنگا ریڈی ، محبوب نگر ، منچریال ، ونپرتی ،کتہ گوڑم ، جگتیال ، ناگرکرنول اور راما گنڈم میں نئے میڈیکل کالجس قائم کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2022 ء میں مزید 8 علاقوں میں موجود دواخانوں کو اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ آصف آباد ، بھوپال پلی ، وقار آباد ، سرسلہ ، جنگاؤں ، کاما ریڈی ، کریم نگر اور کھمم میں میڈیکل کالجس کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ ہریش راؤ کے مطابق محبوب آباد ، سدی پیٹ ، سوریا پیٹ اور نلگنڈہ میں چار میڈیکل کالجس آغاز کے مرحلہ میں ہے جبکہ باقی 8 میڈیکل کالجس تعلیمی سال 2022-23 ء میں شروع ہوں گے۔ انہوں نے بتایا کہ انڈر گریجویٹ میڈیسن کی 1640 اور پی جی نشستوں میں 934 کا اضافہ کیا گیا ہے ۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ ہر ضلع میں میڈیکل کالج کے قیام کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ متحدہ ریاست میں ہر شعبہ میں ناانصافی ہوئی ہیں۔ ان میں سے ایک صحت کا شعبہ ہے۔ 60 برسوں میں متحدہ آندھراپردیش میں 3 میڈیکل کالجس منظور کئے گئے ۔ احتجاج کرنے پر عادل آباد میں میڈیکل کالج کی منظوری دی گئی۔ 60 برسوں میں تین کالجس تھے جبکہ ریاستی حکومت نے 7 برسوں میں 33 میڈیکل کالجس کے قیام کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ آئندہ تعلیمی سال سے ایم بی بی ایس کی نشستوں میں مزید 2850 کا اضافہ ہوگا۔ ریاست میں 27 ہزار آکسیجن سے مربوط بیڈس تیار کئے گئے ہیں۔ کورونا سے نمٹنے کیلئے سرکاری دواخانوں میں بہتر انفراسٹرکچر سہولتیں فراہم کی گئیں۔ ر