حیدرآباد ۔ یکم ستمبر (سیاست نیوز) سپریم کورٹ نے تلنگانہ میں ایم بی بی ایس داخلوں کیلئے اہم اور سنسنی خیز فیصلہ دیتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ میں 4 سال تک تعلیم حاصل کرنے والے امیدوار ہی مقامی امیدوار کہلائیں گے ۔ واضح رہے کہ نیٹ ایم بی بی ایس داخلوں کیلئے حکومت نے جی او نمبر 33 جاری کرتے ہوئے 9 ، 10 ، 11 اور 12 کی تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کو ہی مقامی قرار دیا جاتا ہے جس پر چند طلبہ کی جانب سے ہائی کورٹ میرٹ پٹیشن داخل کیا گیا جس کو تلنگانہ حکومت نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بی آر گوائی کی بنچ نے ہائی کورٹ کی جانب سے دیئے گئے فیصلہ کو منسوخ کردیا جس کے بعد لوکل ریزرویشن کے تعلق سے ریاستی حکومت نے جو فیصلہ لیا تھا، اس میں اس کو بہت بڑی راحت حاصل ہوئی ہے۔ تلنگانہ حکومت نے مسلسل چار سال تلنگانہ میں تعلیم حاصل کرنے والوں کو ہی مقامی قرار دیتے ہوئے جی او نمبر 33 جاری کیا تھا جس کی سپریم کورٹ نے تائید کی ہے۔ تلنگانہ حکومت کے وکیل نے سپریم کورٹ میں یہ دلائل پیش کی کہ ہر ریاست کو اپنے قواعد پر تیار کرنے کے اختیارات ہیں جس کو سپریم کورٹ نے قبول کرتے ہوئے ہائی کورٹ کی جانب سے دیئے گئے فیصلہ کو خارج کردیا۔ حکومت کے فیصلہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے والے طلبہ کی درخواستوں کو سپریم کورٹ نے خارج کردیا۔ ساتھ ہی سپریم کورٹ نے ریاستی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ گزشتہ سال استثنیٰ دیئے گئے فیصلوں سے طلبہ کو جو فائدہ ہوا ہے ، اس کو برقرار رکھنے کی بھی ہدایت دی ہے۔ یہ فیصلہ ایم بی بی ایس ، بی ڈی ایس کے مینجمنٹ کورسس میں لوکل کوٹہ کیلئے قابل قبول ہوں گے ۔ سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد ریاست کے میڈیکل کالجس میں داخلوںکی راہ ہموار ہوگئی ہے۔2