تلنگانہ میں مسلمانوں کی آبادی 12 فیصد ، اقلیتوں کی جملہ آبادی 16.07 فیصد

   

قرض کے حصول میں تلنگانہ کا پانچواں مقام ، 10 فیصد ضعیف افراد تنہا ، لاسی رپورٹ میں انکشاف
حیدرآباد :۔ ریاست تلنگانہ میں 13.4 فیصد ضعیف افراد کی آبادی ہے ۔ جس میں 35 فیصد تمباکو نوشی کے عادی ہے ۔ 25 فیصد ضعیف افراد روزانہ شراب نوشی کرتے ہیں ان میں بھی 8.6 فیصد کثرت سے شراب نوشی کرتے ہیں ۔ مرکزی محکمہ صحت و خاندانی بہبود کے حالیہ جاری کردہ لانگی ٹیوڈنل ایجنگ اسٹیڈی ان انڈیا ( لاسی ) 2017-18 اعداد و شمار سے اس کا پتہ چلتا ہے ۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ریاست میں 66 فیصد ضعیف افراد ناخواندہ ہیں ۔ 9.7 فیصد آبادی دسویں جماعت تک تعلیم حاصل کی ہے ۔ 82 فیصد خاندانوں کو ذاتی مکان نہیں ہے ۔ ان میں 7 فیصد خاندان نے مکان خریدا ہے ۔ جب کہ 68 فیصد نے خود مکان تعمیر کرلیا ہے ۔ ملک بھر میں 46 فیصد ضعیف خاندانوں کو ذاتی اراضی نہیں ہے ۔ 37.9 فیصد کو زرعی اراضی ہے اور 42 فیصد کو زرعی اور غیر زرعی اراضی ہے ۔ ریاست تلنگانہ میں 39 فیصد ضعیف خاندان قرض حاصل کر کے مقروض ہوگئے ہیں ۔ دیہی علاقوں میں 48 فیصد خاندان نے قرض حاصل کیا ہے تو شہری علاقوں میں 22.8 فیصد خاندان مقروض ہیں حصول قرض کے معاملے میں ریاست تلنگانہ کو سارے ملک میں پانچواں مقام حاصل ہے ۔ 52.5 فیصد کے ساتھ ریاست کرناٹک قرضوں کے معاملے میں سرفہرست ہے ۔ 44 فیصد تناسب کے ساتھ آندھرا پردیش دوسرے 41.1 فیصد کے ساتھ بہار تیسرے 40.7 فیصد کے ساتھ اڈیشہ چوتھے مقام پر ہیں ۔ تلنگانہ میں آج بھی 32 فیصد خاندان کھلے میں رفع حاجت کرتے ہیں ۔ رپورٹ کی اہم خصوصیات میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ تلنگانہ میں ہندوؤں کی آبادی 83.3 فیصد ہے ۔ جب کہ مسلمانوں کی آبادی 12 فیصد ، عیسائیوں کی آبادی 3.8 فیصد ، سکھ مت کی آبادی 0.4 فیصد ، بودھ ۔ جین اور پارسیوں طبقات کی آبادی 0.5 فیصد ہے ۔ او بی سی کی آبادی 58.5 فیصد ، ایس سی طبقہ کی آبادی 19.9 فیصد ، ایس ٹی طبقہ کی آبادی 6.4 فیصد ہے ۔ 10 فیصد ضعیف افراد تنہا زندگی گذار رہے ہیں ۔ میاں بیوی 31 فیصد بچوں کے ساتھ 53 فیصد دوسروں کے ساتھ 4.87 فیصد آبادی زندگی گذار رہی ہے ۔ ریاست میں سہولتوں سے 65 فیصد عوام مطمئن ہیں ۔ ریاست میں 85 فیصد آبادی کو راشن کارڈس ہیں جس میں 80 فیصد خاندان اس سے استفادہ کرتے ہیں ۔۔