چھ نئے ایرپورٹس کے امکانات کا جائزہ ، پارلیمنٹ میں اتم کمار ریڈی کے سوال پر وزارت شہری ہوا بازی کا جواب
حیدرآباد۔22جولائی (سیاست نیوز) ریاستی حکومت کی جانب سے تاحال وزارت شہری ہوا بازی کو ائیر پورٹس کے لئے اراضیات کی منظوری کے سلسلہ میں کوئی مکتوب موصول نہیں ہوا ہے جبکہ ائیر پورٹ اتھاریٹی آف انڈیا نے ریاست تلنگانہ میں 6 نئے ائیر پورٹس کے سلسلہ میں امکانات کا جائزہ لے لیا ہے جن میں تین گرین فیلڈ ائیر پورٹس اور 3 براؤن فیلڈ ائیر پورٹس کا قیام شامل ہے۔رکن پارلیمنٹ نلگنڈہ کیپٹن اتم کمار ریڈی نے لوک سبھا میں اٹھائے گئے سوال میں استفسار کیا تھا کہ ریاست تلنگانہ میں کتنے ائیر پورٹ موجود ہیں اور کتنے کارکرد ہیں علاوہ ازیں تلنگانہ میں نئے ائیر پورٹس کے قیام کے سلسلہ میں منصوبوں کا اعلان کیا جاتا رہا ہے اس سلسلہ میں مرکزی وزارت شہری ہوا بازی کی جانب سے کس حد تک پیشرفت کی گئی ہے۔کیپٹن اتم کمار ریڈی کے اس سوال کے تحریری جواب میں محکمہ شہری ہوا بازی نے پارلیمنٹ کو واقف کروایا کہ ریاست تلنگانہ میں 6نئے ائیر پورٹ کے قیام کی تجویز ہے جن میں 3گرین فیلڈ ائیر پورٹ اور 3براؤن فیلڈ ائیر پورٹ شامل ہیں۔وزارت شہری ہوا بازی کی جانب سے دیئے گئے جواب کے مطابق ریاست تلنگانہ میں فی الحال 2ائیر پورٹس ہیں جن میں راجیوگاندھی انٹرنیشنل ائیر پورٹ کے علاوہ بیگم پیٹ ائیر پورٹ شامل ہیں لیکن بیگم پیٹ ائیر پورٹ پر صرف چارٹرڈ فلائیٹس پہنچتی ہیں۔حکومت کی جانب سے جکرن پلی(نظام آباد)پلوانچہ (بھدادری کتہ گوڑم ) کے علاوہ ضلع محبوب نگر میں گرین فیلڈ ائیر پورٹ کی تعمیر کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے اور ممنور (ورنگل) بسنت نگر (پداپلی ) کے علاوہ عادل آباد میں ائیر پورٹ کے قیام کی تجویز پیش کی گئی تھی تاہم ان ائیر پورٹس کے لئے اراضیات کی تخصیص کے سلسلہ میں جاریہ ماہ کی ابتداء تک ریاستی حکومت کی جانب سے کوئی احکام جاری نہیں کئے گئے ہیں۔جواب میں وزارت نے بتایا کہ ائیر پورٹ اتھاریٹی کی جانب سے ان علاقوں میں ائیر پورٹس کی تعمیر کے سلسلہ میں ائیر پورٹ اتھاریٹی آف انڈیا کی جانب سے کئے گئے جائزہ کی مکمل رپورٹ اور معاشی صورتحال کے متعلق تفصیلات سے ریاستی حکومت کو واقف کروایا جاچکا ہے ۔