چیف منسٹر کے سی آر ناکام ، کے ٹی آر کون ہے ؟ شرمیلا کا میڈیا سے طنزیہ استفسار
حیدرآباد ۔ 16 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز ) : صدر وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی شرمیلا نے کہا کہ وہ ریاست میں نئی تاریخ رقم کریں گی ۔ چیف منسٹر کے سی آر ریاست کو ترقی دینے میں پوری طرح ناکام ہوگئے ۔ راج شیکھر ریڈی مخالف تلنگانہ نہیں تھے ۔ کے ٹی آر کون ہے ؟ میڈیا سے استفسار ۔ آج ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شرمیلا نے کہا کہ ان کے آنجہانی والد ڈاکٹر وائی ایس راج شیکھر ریڈی نے اسمبلی حلقہ چیوڑلہ سے پدیاترا کا آغاز کیا تھا وہ بھی چیوڑلہ سے تلنگانہ میں پدیاترا شروع کریں گی ۔ انہوں نے کہا کہ وائی ایس آر کبھی تلنگانہ کے خلاف نہیں تھے ۔ انہوں نے ہی تلنگانہ کے مسئلہ کو یو پی اے کے ایجنڈے میں شامل کرایا تھا ۔ لیکن کانگریس پارٹی نے ان کے والد کے ساتھ دغا بازی کی ہے ۔ تلنگانہ کے عوام جانتے ہیں ان کے والد کیا تھے ۔ ان کے والد کے انتقال کے بعد ہی تلنگانہ کی تحریک شروع ہوئی ۔ میرے والد نے جس تلنگانہ کو پسند کیا تھا ۔ اس ریاست کے ساتھ نا انصافی ہورہی ہے ۔ وہ تلنگانہ کے عوام کو انصاف دلانے اور راجنا راجیم واپس لانے کے لیے نئی سیاسی پارٹی تشکیل دے چکی ہیں ۔ انہوں نے دریائے کرشنا کے پانی پر کبھی سنجیدہ نہ ہونے کا چیف منسٹر کے سی آر پر الزام عائد کیا ۔ مرکز نے آبی تنازعہ کی یکسوئی کیلئے اجلاس طلب کرنے پر چیف منسٹر کے سی آر اجلاس میں شریک نہیں ہوئے ۔ شرمیلا نے کہا کہ تلنگانہ کو حاصل ہونے والے ایک خطرہ پانی سے بھی سمجھوتہ نہ کرنے کا اعلان کیا ۔ اجلاس منعقد کرنے پر خاتون سرپنچس کو بیٹھنے کے لیے کرسیوں کا بھی انتظام نہ کرنے کا الزام عائد کیا ۔ میڈیا کی جانب سے ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر کے بارے میں سوال کرنے پر شرمیلا نے میڈیا سے استفسار کیا کہ یہ کے ٹی آر کون ہے ۔ ان کے بازو بیٹھنے والے ایک قائد نے بتایا کہ وہ چیف منسٹر کے فرزند ہے ۔ اچھا وہ چیف منسٹر کے فرزند ہے ۔ اس ریمارکس پر سب ہنس پڑے ۔ انہوں نے بتایا کہ کے سی آر ہی خواتین کا احترام نہیں کرتے تو ان کے فرزند سے کیا توقع رکھی جاسکتی ہے ۔ شرمیلا نے کہا کہ راج شیکھر ریڈی نے تلنگانہ کیلئے جو خواب دیکھا تھا اب اس کے برعکس کام ہورہا ہے ۔ انہوں نے اپنے بھائی جگن موہن ریڈی سے ناراض ہو کر تلنگانہ میں پارٹی تشکیل دینے کی تردید کی اور کہا کہ آندھرا پردیش میں راجنا راجیم جاری ہے وہ اور جگن دو ریاستوں کی نمائندگی کررہے ہیں ۔ ہمارا مقصد ایک ہی ہے اُس پر ہم قائم ہیں ۔ تلنگانہ میں نیا سیاسی انقلاب برپا کریں گی ۔ جس میں سب