تلنگانہ میں ولیج ریوینیو آفیسرس طریقہ کار کی برخاستگی کے اندیشے

   

Ferty9 Clinic

ریوینیو میں رشوت کی شکایات ، پنچایت راج یا زراعت کی منتقلی کی قیاس آرائیوں پر وی آر اوز کو تشویش

حیدرآباد۔ 21 جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ میں آیا ’’ویلیج ریوینیو آفیسرس‘‘ نظام کالعدم کردیا جائے گا؟ اور آیا ان ولیج ریوینیو آفیسرس کو محکمہ پنچایت راج یا ریاستی محکمہ زراعت میں ضم کرنے کے مسئلہ پر ریاستی حکومت سنجیدگی سے غور کررہی ہے؟ اس طرح کی باتوں کا اشارہ دیا جارہا ہے۔ اعلیٰ سطح کے عہدیداروں نے کہا کہ بہت جلد اس سلسلے میں باقاعدہ طور پر سرکاری پریس نوٹ جاری کئے جانے کا امکان ہے۔ ریاستی محکمہ ریوینیو میں خدمت انجام دینے والے نچلی سطح کے ملازمین میں بڑے پیمانے پر کرپشن کا اضافہ ہوجائے۔ اس طریقہ کار و حالات میں اگر اصلاحات نہ لائے جانے کی صورت میں محکمہ ریوینیو کو شدید خطرہ لاحق رہنے کا خود چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے برسرعام ریمارکس کئے اور اس صورتحال کے پیش نظر ہی ریاستی محکمہ ریوینیو کو کالعدم کرنے کے مسئلہ پر چیف منسٹر سنجیدگی سے غور کرنے کی اطلاعات ہیں۔ چیف منسٹر، چیف سیکریٹری، ریاستی چیف کمشنر، لینڈ ایڈمنسٹریشن کو جو اختیارات نہیں ہیں، وہ تمام اختیارات ویلیج ریوینیو آفیسرس کو پائے جانے کا ریاستی قانون ساز اسمبلی میں کے سی آر کی جانب سے کئے گئے ریمارکس سے سرکاری ملازمین کے حلقوں میں سخت تشویش ہے بلکہ یہ ریمارکس ملازمین حلقوں میں گرماگرم بحث کا موضوع بنا ہوا ہے۔ ریاستی سطح پر خدمات انجام دیئے جانے والے 4700 ویلیج ریوینیو آفیسرس کے مستقبل کے مسئلہ پر چیف منسٹر کی مجوزہ تجاویز و منصوبہ کے باعث ویلیج ریوینیو آفیسرس کے سروں پر تلوار لٹک رہی ہے کیونکہ وی آر اوز سے متعلق خصوصی طور پر چیف نسٹر انگلی اُٹھاکر بتانے کی وجہ سے ہی وی آر اوز اپنی جائیدادوں کو خطرہ درپیش رہتے اور نقصان ہونے کا خود ملازمین حلقوں میں اندازہ لگایا جارہا ہے۔

سابق میں ریوینیو ریکارڈز کا ازسرنو جائزہ لینے (ازسرنو جانچ کرنے) سے قبل سینئر آئی اے ایس عہدیادر رگھونندن راؤ، سدی پیٹ اور رنگاریڈی اضلاع کے کلکٹرس مسرز وینکٹ رام ریڈی اور لوکیش کمار پر مشتمل کمیٹی نے دیہی سطح پر اہم رول ادا کرنے والے وی آر او نظام کو کالعدم نہ کرنے کی سفارش کی تھی لیکن چیف منسٹر نے ہر روز نئے طریقہ کار کے ذریعہ انتباہ دیتے ہوئے اس مسئلہ کو یقینی وی آر او نظام کو کالعدم کرنے گرما گرم بنانے کی وجہ سے نیا ریوینیو ایکٹ کس طرح کا رہے گا؟ اس ایکٹ کی روشنی میں ویلیج ریوینیو آفیسرس کو برقرار رکھا جائے گا یا نہیں؟ انہیں دیگر محکمہ جات میں آیا ضم کیا جائے گا؟ اس صورتحال کے باعث ملازمین کے حلقوں میں کافی تشویش و تجسس ہے۔