تلنگانہ میں ٹاٹا گروپ کے سیمی کنڈکٹر اسمبلی یونٹ کے قیام کا امکان

   

حیدرآباد ۔ 30 ۔ نومبر : ( سیاست نیوز ) : ریاست تلنگانہ میں الیکٹرانکس مینوفکچرنگ شعبہ میں ایک بڑے ابھار میں ٹاٹا گروپ کی جانب سے ریاست میں ایک سیمی کنڈکٹر اسمبلی یونٹ قائم کئے جانے کا امکان ہے ۔ اور اس کمپنی کی جانب سے اس کے لیے امکانات کا جائزہ لیا جارہا ہے ۔ تلنگانہ ان تین جنوبی ریاستوں میں ایک ہے جہاں ٹاٹا گروپ کی جانب سے ایک آوٹ سورسڈ سیمی کنڈکٹر اسمبلی اینڈ ٹسٹ (OSAT) پلانٹ قائم کرنے پر غور کیا جارہا ہے ۔ دیگر دو ریاستیں ٹامل ناڈو اور کرناٹک ہیں ۔ یہ گروپ 300 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ اس پلانٹ کو قائم کرنے کے لیے ان تین ریاستوں کی حکومتوں کے ساتھ بات چیت کررہا ہے ۔ او ایس اے ٹی پلانٹ فاونڈری میڈ سلیکان ویفرس کی پیکیجنگ ، اسمبلی اور ٹسٹ کر کے انہیں فنشڈ سیمی کنڈکٹرس چپس میں تبدیل کرتا ہے جن کا استعمال ٹاٹا موٹرس کے لیے بڑی اہمیت کا ہوتا ہے ۔ ذرائع نے کہا کہ اس پلانٹ سے ، جو امکان ہے کہ 2022 میں کارکرد ہوجائے گا ، 4000 جابس فراہم ہوں گے ۔ پرنسپل سکریٹری آئی ٹی ، انڈسٹریز اینڈ الیکٹرانکس جیش رنجن نے کہا کہ حکومت تلنگانہ ٹاٹا گروپ کے پلانٹ سے بخوبی واقف ہے اور اس کے ہونے کا انتظار کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں ابھی ہماری ریاست کے بارے میں قطعیت دینا ہے لیکن ہم اس کے لیے درکار تمام تر مدد فراہم کرنے تیار ہیں ۔ ہم کو اس سلسلہ میں مزید معلومات حاصل ہونا ہے اور ٹاٹا گروپ کے جواب کا انتظار کررہے ہیں ۔ یہ کمپنی کہا جاتا ہے کہ سیمی کنڈکٹر بزنس میں داخل ہونے اور خود کے یونٹس قائم کرنے موزوں مقامات کی تلاش میں ہے ۔ آٹو موبائل انڈسٹری میں بالخصوص چپس اور سیمی کنڈکٹرس کی قلت کے بعد اٹھائے جانے والے ٹاٹا گروپ کے اس قدم سے الیکٹرانک مینوفکچرنگ کے شعبہ میں ’ میک ان انڈیا ‘ اقدام کو بڑھاوا حاصل ہوگا جس میں ہندوستان میں بنائے گئے پراڈکٹس کو ڈیولپ اور اسمبل کرنے کے لیے کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے ۔ سیمی کنڈکٹرس ، سیفٹی ، کمیونیکیشن اور کینکٹیویٹی جیسے کاموں میں نیو ایج آٹو موبائلس میں اہم رول ادا کرتے ہیں ۔ الیکٹرانک ڈیوائسیس جیسے ٹرانسٹسرس ، انٹگریٹیڈ سرکٹس کی تیاری میں سیمی کنڈکٹرس کا استعمال کیا جاتا ہے ۔ جب الیکٹرک اور ہائبرڈ گاڑیوں کا سڑکوں پر اضافہ ہوگا تو سیمی کنڈکٹرس کے استعمال میں مزید اضافہ ہوگا ۔۔