تلنگانہ میں ٹی آر ایس ‘آندھرا میں تلگودیشم کو غلبہ کی پیش قیاسی

,

   

ٹی آر ایس کو 16 ‘ مجلس کو ایک ‘ تلگودیشم کو 14اور وائی ایس آر کانگریس کو 11 نشستیں ملنے کی امید ‘ ٹی وی سروے

حیدرآباد 10 مارچ ( سیاست نیوز ) الیکشن کمیشن کی جانب سے ملک میں عام انتخابات کے شیڈول کا اعلان کردیا گیا ہے ۔ اس اعلان کے ساتھ ہی مختلف ریاستوں کے تعلق سے مختلف ٹی وی چینلوں اور اداروں کے سروے بھی سامنے آنے شروع ہوگئے ہیں۔ اسی طرح ریپبلک ٹی وی نے دونوں تلگو ریاستوں تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے سروے کا بھی اعلان کیا ہے اور یہ دعوی کیا گیا ہے کہ تلنگانہ میں لوک سبھا کے 17 حلقوں میں ٹی آر ایس کو 16 حلقوں پر اور مجلس کو ایک حلقہ پر کامیابی حاصل ہوسکتی ہے ۔ اس سروے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کانگریس اور اس کی حلیف جماعتوں کو ریاست میں ایک بھی لوک سبھا نشست حاصل نہیں ہوگی ۔ سروے میں دعوی کیا گیا ہے کہ ریاست میں ٹی آر ایس کو جملہ 43.5 فیصد ووٹ حاصل ہونگے جبکہ یو پی اے ( کانگریس اور حلیفوں ) کو 31.7 فیصد ووٹ حاصل ہونگے ۔ اس طرح دونوں کے ووٹوں میں 12 فیصد کے قریب کا فرق ہوگا ۔ این ڈی اے کو ریاست میں صرف 13.9 فیصد ووٹ حاصل ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے ۔ سروے کے مطابق بی جے پی کو بھی تلنگانہ میں ایک بھی نشست حاصل نہیں ہوگی ۔ سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آندھرا پردیش میں برسر اقتدار تلگودیشم پارٹی کا موقف مستحکم ہے ۔ تلگودیشم کو ریاست میں جملہ 14 لوک سبھا حلقوں سے کامیابی حاصل ہوگی ۔ جگن موہن ریڈی کی قیادت والی وائی ایس آر کانگریس کو 11 لوک سبھا حلقوں سے کامیابی مل سکتی ہے ۔ آندھرا پردیش میں لوک سبھا کے 25 حلقے ہیں۔ یہاں بھی کانگریس اور بی جے پی کو ایک بھی نشست نہ ملنے کی پیش قیاسی کی گئی ہے ۔ جہاں تک ووٹوں کے حصول کا مسئلہ ہے اس میں آندھرا پردیش میں تلگودیشم کو جملہ 37.4 فیصد ووٹ حاصل ہوسکتے ہیں جبکہ وائی ایس آر کانگریس کو 35.3 فیصد ووٹ حاصل ہونگے ۔ اس طرح دونوں جماعتوں کے ووٹوں کے تناسب میں صرف دو فیصد کا فرق ظاہر کیا گیا ہے ۔ یہاں یو پی اے کو 14.9 فیصد ووٹ حاصل ہونے کی امید ظاہر کی جا رہی ہے جبکہ این ڈی اے کو محض 5.3 فیصد ووٹ ہی مل سکتے ہیں۔ تاہم کہا جا رہا ہے کہ یہ انتخابی شیڈول کے اعلان سے قبل کا سروے ہے اور جب نہ امیدواروں کا اعلان ہوا ہے نہ ان جماعتوں کا منشور سامنے آیا ہے ۔ امیدواروں اور منشور کے اعلان کے بعد حالات میں تبدیلی بھی ممکن ہے ۔