تلنگانہ میں ٹی آر ایس ، بی جے پی اور مجلس میں خفیہ مفاہمت

   

ریونت ریڈی کا الزام، سیلاب کے متاثرین کو امداد کے مسئلہ پر اسد اویسی کی خاموشی پر تنقید
حیدرآباد: پردیش کانگریس کے ورکنگ پریسیڈنٹ اور رکن پارلیمنٹ ریونت ریڈی نے الزام عائد کیا کہ گریٹر بلدی انتخابات میں کانگریس کو شکست دینے کیلئے ٹی آر ایس ، بی جے پی اور مجلس نے خفیہ سمجھوتہ کرلیا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ سیلاب متاثرین کو امداد کی عدم فراہمی کے باوجود مجلس نے خاموشی اختیار کرلی اور کے سی آر سے ملاقات کے دوران پرانے شہر کی ترقی اور متاثرین کے مسائل پیش نہیں کئے گئے۔ ریونت ریڈی نے آج گاندھی بھون میں پارٹی کے سینئر لیڈر فیروز خاں اور صدر یوتھ کانگریس انیل کمار یادو کے ہمراہ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بلدیہ میں کانگریس کی کامیابی روکنے کے لئے تینوں پارٹیوں نے سازش کی تیاری کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس سربراہ کے سی آر ایک طرف بی جے پی تو دوسری طرف مجلس سے یکساں دوستی نبھا رہے ہیں اور دونوں پارٹیاں اپنی مفادات کیلئے عوامی مسائل پر خاموش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں سیلاب کی تباہی غیر معمولی رہی جس کی اہم وجہ تالابوں اور جھیلوں پر ناجائز قبضے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 6 سال میں تالابوں اور جھیلوں پر جس قدر ناجائز قبضے ہوئے ، وہ گزشتہ 100 برسوں میں نہیں ہوئے تھے۔ حمایت ساگر ، عثمان ساگر اور حسین ساگر کی اراضیات پر قبضہ کرلیا گیا اور مجلس خاموش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین کیلئے 550 کروڑ کے امدادی پیاکیج میں 250 کروڑ کی دھاندلی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین کو انصاف دلانے میں مجلسی قیادت ناکام ہوچکی ہے۔ بلدیہ الیکشن کے لئے اسد اویسی نے کے سی آر سے ملاقات کی لیکن پرانے شہر میں میٹرو ریل اور متاثرین کو امداد کا کوئی ذکر نہیں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی قائدین امداد میں دھاندلیوں کا الزام عائد کر رہے ہیں لیکن مرکزی وزیر کشن ریڈی اختیارات رکھنے کے باوجود سنٹرل ویجلنس کمشنر سے تحقیقات کرانے تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ دوباک میں کامیابی حاصل کرنے والے رگھونندن راؤ ، اسد اویسی کے وکیل ہیں۔ اگر مجلس کو بی جے پی کو ہرانا ہے تو اسے پہلے ٹی آر ایس کو شکست دینی ہوگی کیونکہ تلنگانہ میں ٹی آر ایس کو ملنے والا ایک ایک ووٹ دہلی میں بی جے پی کے کام آرہا ہے ۔ اسد اویسی کار کا اسٹیرنگ سنبھالنے کا دعویٰ کر رہے ہیں لیکن کار کا بریک اور اسکلیٹر مودی اور امیت شاہ کے ہاتھ میں ہے۔