کانگریس کی تلگودیشم سے عدم مفاہمت پر انتخابی مقابلہ سے دور رہنے کا امکان
حیدرآباد 24 مارچ (سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں جہاں آئندہ ماہ 11 اپریل کو لوک سبھا انتخابات منعقد ہونے والے ہیں، وہیں تلنگانہ راشٹرا سمیتی، کانگریس پارٹی، بی جے پی، سی پی آئی اور سی پی آئی ایم انتخابات میں حصہ لینے کے لئے اپنے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کرچکی ہیں۔ لیکن تلنگانہ تلگودیشم پارٹی اپنے امیدواروں کے تعلق سے کم از کم لب کشائی تک نہیں کررہی ہے۔ لہذا تلنگانہ تلگودیشم پارٹی کے اس موقف سے اس بات کا اندازہ ہورہا ہے کہ تلنگانہ تلگودیشم پارٹی لوک سبھا انتخابات میں حصہ نہیں لے گی۔ اسی دوران تلنگانہ تلگودیشم پارٹی کے باوثوق ذرائع نے بتایا کہ تلنگانہ تلگودیشم پارٹی نے لوک سبھا انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم باقاعدہ طور پر لوک سبھا انتخابات میں حصہ نہ لینے سے متعلق تلنگانہ تلگودیشم پارٹی نے اعلان نہیں کیا ہے۔ سمجھا جاتا ہے کہ تلنگانہ تلگودیشم پارٹی ایک دو یوم میں اپنے فیصلہ سے ریاست تلنگانہ کے عوام کو واقف کروائے گی۔ اسی ذرائع کے مطابق بتایا جاتا ہے کہ تلنگانہ تلگودیشم پارٹی نے گزشتہ ماہ ڈسمبر میں منعقدہ تلنگانہ ریاستی قانون ساز اسمبلی کے منعقدہ انتخابات کی طرح کانگریس پارٹی کے ساتھ انتخابی مفاہمت کرکے انتخابات میں حصہ لینے کے لئے تلنگانہ تلگودیشم پارٹی کے قائدین نے سنجیدگی سے غور کیا تھا لیکن تلنگانہ کانگریس پارٹی کے سینئر قائدین نے لوک سبھا انتخابات میں کسی اور پارٹی کے ساتھ مفاہمت کے بغیر تنہا مقابلہ کا فیصلہ کیا جس کی روشنی میں تلنگانہ تلگودیشم پارٹی قائدین کو مایوسی ہونے کی وجہ سے بالآخر لوک سبھا انتخابات سے دوری اختیار کرنے کا فیصلہ کرنے کی اطلاعات ہیں۔ کیوں کہ اگر علیحدہ طور پر تلنگانہ تلگودیشم پارٹی لوک سبھا انتخابات میں حصہ لینے پر ٹی آر ایس کو بہت بڑا فائدہ پہونچنے کا امکان ہے۔ لہذا اب ایسا محسوس ہوتا ہے کہ تلنگانہ تلگودیشم پارٹی لوک سبھا انتخابات سے دوری اختیار کرکے بالواسطہ طور پر کانگریس کی کامیابی کے لئے حتی المقدور کوشش کرے گی اور اس طرح تلنگانہ تلگودیشم پارٹی قائدین کی ان کوششوں کے نتیجہ میں کانگریس پارٹی امیدواروں کو ممکنہ حد تک اپنی کامیابی کو یقینی بنانے کا موقع فراہم ہوسکے گا۔