انڈین امریکن فورم کی میٹ اینڈ گریٹ پروگرام، جناب عامر علی خان، پروفیسر کودنڈا رام اور دیگر کا خطاب
حیدرآباد۔8ڈسمبر(سیاست نیوز) انڈین امریکن فورم( آئی اے ایف) کے زیر اہتمام میٹ اینڈ گریٹ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے رکن قانون ساز کونسل اور نیوز ایڈیٹر روزنامہ سیاست جنا ب عامر علی خان نے2028کے انتخابات تک تلنگانہ میںاقلیتوں کی موجودگی اور ان کے ساتھ تمام شعبہ حیات میںانصاف کی گونج سنانے کے عزائم کا اظہار کیا۔انہوں نے کہاکہ تلنگانہ میں پچاس لاکھ اقلیتوں کی موجودگی کاگمان ہے اور ان تمام اقلیتوں کو حکومت کی فلاحی اسکیمات سے جوڑنا ہمارا مقصدہے۔ جناب عامر علی خان نے تلنگانہ اسٹیٹ وقف بورڈ کو ملک کی تعمیر نو کا علمبردار بنانے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔ انہوں نے مزیدکہاکہ اس خصوص میںحکومت تلنگانہ کومشورے پیش کئے جائیںگے جس پر عمل آواری یقینا ایک سنہری او رنئے باب کا آغاز ہوگی۔جناب عامر علی خان نے بتایا کہ ایس ۔ ہب(سیاست ہب) کے ذریعہ اب تک تقریباً20ہزار درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تلنگانہ کے ضلع ’’ملگ‘‘ میں اقلیتوں کی تعداد سب سے کم ہے اور وہیں سے ہم فلاحی خدمات کے آغاز کی منصوبہ سازی کررہے ہیں۔ انہوں نے آئی ایے ایف کے ذمہ داران کو مشورۃ کہاکہ امریکی تنظیمیں بڑی بے باکی کے ساتھ بات کرتی ہیں۔ ملک میں ای وی ایم کی سرکار چل رہی ہے ۔ ملک کی پرامن فضاء مکدر کرنے کی سازشیں ہورہی ہیں ۔ ایسے حال وماحول میںاین آر آئی اداروں کو چاہئے کہ وہ ملک کی سالمیت کے لئے کام کریں۔ جمہوریت کے فروغ کے لئے جدوجہد کریں۔ ملک کی خوبصورتی کا احیاء عمل میںلانے کی کوششوں میںمصروف ہوجائیں۔ مسلمانوں کے لئے اپنا دین او رایمان قابل احترام ہے تو عیسائی ‘ ہندو او رسکھوں اوردیگر مذاہب کے ماننے والوں کے لئے ان کا عقیدہ او رسومات قابل احترام ہوں گے مگر جہاں تک ملک کی بات ہے تو ہم سب کو دستور اور آئین کا پاسدار ہونا ضروری ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ملک کی خوبصورتی اور ترقی دستور ہند کی حفاظت کے ذریعہ ہی ممکن ہے۔ پروفیسرکودنڈارام رکن قانون ساز کونسل اور صدر تلنگانہ پرجا سمیتی نے خطاب کرتے ہوئے ملک میں سرمایہ دارانہ نظام کی بڑھتی اجارہ داری پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہاکہ جمہوریت صرف مذہب کے مابین ہی نہیں بلکہ تمام شعبہ حیات میںجمہوری نظام کا قیام ناگزیر ہے ۔ انہو ںنے کہاکہ آج اڈانی کے معاملہ بین الاقوامی سطح پر پہنچ گیا ہے وہیں ملک بالخصوص تلنگانہ میںچھوٹی او رگھریلوصنعت سے جڑ ے لوگ پریشان حال زندگی گذارنے پر مجبور ہیں۔ پروفیسر کودنڈارام نے مزیدکہاکہ عالمی منڈیوں میںعلاقائی چھوٹے صنعت کاروں کو بھی کاروبار فراہم کرنے کا موقع حقیقی معنی میںجمہوری ہندوستان کی ترجمانی کریگا۔ کودنڈارام نے علاقائی او رچھوٹی صنعت کی تباہی پر خاموشی ملک اورریاست دونوں کیلئے نقصاندہ ہے ۔ انہو ںنے اس موقع پر تلنگانہ تحریک کے نظریہ ساز پروفیسر جئے شنکر کو یاد کرتے ہوئے کہاکہ پروفیسر جئے شنکر نے کہاتھا’’ ناانصافیوں کے خلاف دانشور طبقہ کی خاموشی تباہی کا پیش خیمہ ہوگی‘‘۔ انہوں مزیدکہاکہ کچھ این آر آئی ادارے او رتنظیمیں تعلیمی پالیسی پر کام کررہے ہیں اور ائی اے ایف کو مشورہ دیتاہوں کہ وہ تلنگانہ میںچھوٹی اورگھریلو صنعت کی پالیسی کا خاکہ تیار کرے اور حکومت سے اس کی نمائندگی کرے ۔ ضلع ورنگل کے وردھانا پیٹ کے کانگریس رکن اسمبلی او رسابق آئی پی ایس آفیسر کے آر ناگ راج نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آئی اے ایف کونئے قانون سازوں کے لئے تربیتی پروگراموں کی ترتیب کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ جس کا شمار دنیا کی بڑی جمہوریتوں میںہوتا ہے وہاں پر قانون ساز وں کے لئے تربیت کاکام کیاجارہا ہے اور قوانین میں ترمیم بھی لائی جارہی ہے ۔ انہوں نے سکیولر ازم کے عنوان پر لکچرس منعقد کرنے کا بھی آئی اے ایف کو مشورہ دیا۔انہوں نے مزیدکہاکہ وہ اکثر امریکہ جاتے ہیں وہا ںپر انہوں نے دیکھا کہ امریکہ میںمقیم ہندوستانی( تلنگانہ کے لوگ)ریاست کی سیاست کی مقامی لوگوں سے زیادہ واقف ہوتے ہیں۔ انہوں نے امریکیوں کی انسانیت نوازی او ر امدادی پہل کی بھی ستائش کی اور کہاکہ جمہوری اقدار کی حفاظت کے لئے ذہن سازی ہر محاذ پر ناگزیر ہے ۔ انہوں نے جمہوری اقدار کی پامالی کی مثالیں پیش کرتے ہوئے اس وقت کی گجرات ریاست کا ذکر کیا جب نریندر مودی ریاست کے چیف منسٹر تھے ۔ انہوں نے کہاکہ سال بھر میںتیس دن بھی گجرات اسمبلی کا اجلاس اس وقت نہیںہوا تھا۔ انہوں نے کہاکہ ایسے حالات میںریاست میں موثر جمہوری نظام کانفاذ کیسے ممکن ہے۔چیرپرسن تلنگانہ ویمن کمیشن نیرلا شاردھا نے خواتین کے حقوق کی وکالت کی ۔ انہوں نے گرلز ہاسٹل اور رہائشی اسکولوں کے نظام میںبہتری لانے کے اقدامات پر زوردیا ۔ انہوں نے اسکولوں او رہاسٹلوںمیں لڑکیو ںاور خواتین کیلئے تعلیم کے ساتھ ساتھ بہتر طبی سہولتوں کی فراہمی کی طرف بھی اشارہ کیا۔این شاردھا صنفی مساوات کو وقت کی اہم ضرورت بھی قراردیا۔
ڈاکٹر محمد جمیل احمد صدر انڈین امریکن فورم نے پنجاب‘ کیرالا‘ کرناٹک کے علاوہ تلنگانہ اوردیگر ریاستوں میں فورم کی جانب سے کی گئی سیاسی سرگرمیوں اور انڈیا الائنس کے بشمول کانگریس‘ عام آدمی پارٹی کی حمایت میںچلائی گئی تحریکات کا تذکرہ کیا۔ اس موقع پرفورم کی جانب سے اراکین قانون سازکونسل جناب عامر علی خان‘پروفیسر کودنڈارام‘ رکن اسمبلی کے آر ناگ راج کے علاوہ دیگر مہمانوں کو تہنیت پیش کی گئی۔ آئی اے ایف کی نائب صدر شائلہ نارائن رائو نے مہمانوں کا استقبال کیا اورشکریہ کے فرائض انجام دئے ۔