مچھر کش ادویات کے چھڑکاؤ کیلئے بلدیہ کو محکمہ صحت کی ہدایت ۔ عوام کو صفائی پر توجہ دینے کا مشورہ
حیدرآباد۔24۔جون(سیاست نیوز) تلنگانہ میں ڈینگو کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ نے شہریوں میں تشویش پیدا کردی اور حیدرآباد میں گذشتہ 2 یوم میں10 مریضوں کی نشاندہی کے بعد محکمہ صحت نے چوکسی اختیار کرکے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کو تاکید کی کہ وہ شہر میں مچھر کش ادویات کے چھڑکاؤ کے ذریعہ صحت مند ماحول کو یقینی بنائیں تاکہ دونوں شہروں میں ڈینگو کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ پر قابو پایا جاسکے۔ محکمہ صحت کے اعداد و شمار کا جائزہ لینے پر انکشاف ہوا ہے کہ شہر میں جاریہ سال ابتداء سے اب تک ڈینگو کے 240 مریضوں کی نشاندہی ہوئی اور گذشتہ دو دن میں10 مریضوں کی نشاندہی ہوئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ محکمہ صحت اور بلدی عہدیداروں کے مطابق تلنگانہ بالخصوص حیدرآباد میں ماہ جولائی کو’’ڈینگو کا مہینہ‘‘ کہا جاتا ہے کیونکہ جولائی میں بارشوں میں اضافہ سے مچھروں کی افزائش ہوتی ہے جس سے ڈینگو مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوتا ہے اسی لئے اس مہینہ میں محکمہ صحت کی جانب سے چوکسی اختیار کرتے ہوئے ڈینگو کے مریضوں کی تعداد میں قابو پانے اقدامات کئے جاتے ہیں۔ دونوں شہروں میں پرائمری ہیلت سنٹر میں برسرکار عہدیداروں اور عملہ کو ہدایت دی گئی کہ وہ ہیلت سنٹرس سے رجوع ہونے والوں کے ڈینگو معائنوں کو یقینی بناکر مریضوں کی تفصیلات بلدیہ حیدرآباد کو روانہ کریں اور جی ایچ ایم سی کو پابند کیاگیا کہ وہ ڈینگو کے مریضوں کی تمام تر تفصیلات محکمہ صحت کو روانہ کریں تاکہ ڈینگو مریضوں کی نشاندہی ہوسکے اور ان کی درست تعداد محکمہ صحت کے پاس رہے۔ ڈاکٹر خضر حسین جنیدی بانی Caspian Healthcare نے بتایا کہ ڈینگوں سے متاثر ینمیں بچوں کی تعداد زیادہ ہے اور متاثرین کو روایتی علاج کے ذریعہ ٹھیک کیا جاسکتا ہے لیکن مرض کی نشاندہی میں کوتاہی نہ ہو اس کیلئے مریض میں علامات ظاہر ہونے کے بعد فوری معائنہ کرواکر علاج سے قبل ڈینگو کی توثیق کرلینی چاہئے تاکہ درست علاج کو یقینی بنایا جاسکے۔انہوں نے بتایا کہ مریضوں میں اعضاء شکنی ‘ سردی ‘ زکام ‘ بخار و دیگر علامات پائی جاتی ہیں ۔ محکمہ صحت سے ڈینگو کے پھیلاؤ کو روکنے اقدامات کے طور پر محکمہ نے جو منصوبہ بندی کی ہے اس میں مچھر کش ادویات کے چھڑکاؤ کو یقینی بنانے کے علاوہ عوام میں شعور اجاگر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ڈاکٹر جنیدی نے بتایا کہ گھر کے اطراف میں صفائی کو یقینی بنانے اور پانی جمع ہونے سے روکنے اقدامات کے ذریعہ مچھروں کی افزائش کو روکا جاسکتا ہے جو ڈینگو سے مقابلہ میں سب سے اہم کامیابی ہے۔3