تلنگانہ میں کانگریس حکومت کا قیام مسلمانوں کی تائید کی بدولت

   

عادل آباد انچارج کانگریس قائد سرینواس ریڈی کا اظہار تشکر ، مجالس مقامی کے انتخابات میں بھی مہم کا منصوبہ

عادل آباد /12 فروری ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) ریاست میں کانگریس حکومت کا قیام مسلمانوں کی تائید و حمایت کے بنا پر عمل میں لایا گیاجس کے پیش نظر عادل آباد جمعیت علماء کے قائدین و اراکین جنہوں نے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی تائید میں مہم چلائی تھی ۔ انہیں عادل آباد اسمبلی انچارج و کانگریس قائد مسٹر کے سرینواس ریڈی نے اظہار تشکر کرتے ہوئے آئندہ منعقد ہونے والے مجالس مقامی کے انتخابات میں جمعیت علماء متحد طور پر تحریک چلاتے ہوئے گرام پنچایت ایم پی ٹی سی، زیڈ پی ٹی سی اور بلدیہ انتخابات میں کانگریس نمائندوں کو کامیاب کی خواہش کی ۔ مسٹر کے سرینواس ریڈی مستقر عادل آباد کے جمعیت علماء دفترمیں مساجد آئمہ قوانین اور علماء کرام سے مخاطب تھے ۔ اس تقریب کا اہتمام جمعیت علماء عادل آباد کی جانب سے کیا گیا تھا ۔ قبل از مفتی عبدالغنی جو مہمان خصوصی کے طور پر تقریب میں شرکت کئے ہوئے تھے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو تقسیم کرنے کی غرض زعفرانی فرقہ سرگرم ہوچکا ہے ۔ جس کے بناء پر ملک میں نفرت کا ماحول دن بہ دن بڑھتا جارہا ہے ۔ انہیں کچلنے کیلئے تمام مسلمانوں کو متحد ہونے کا مشورہ دیا ۔ ملک کی آزادی کی تاریخ دہراتے ہوئے کہا کہ ملک سے انگریزوں کا صفایا کرنے علماء کرام نے جو تحریک چلائی تھی اسی طرز کی مزید ایک تحریک زعفرانی فرقہ کے خلاف چلاتے ہوئے ملک کی حفاظت کرنا ، ملک میں امن و امان کو برقرار رکھنا اور ملک سے فرقہ پرستی کا خاتمہ کرنا لازمی قرار دیا ۔ اس موقع پر مفتی عبدالغنی نے کانگریس حکومت کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ وائی ایس راج شیکھر ریڈی آنجہانی چیف منسٹر کے دور میں مسلمانوں کیلئے 4 فیصد تحفظات جو فراہم کئے گئے تھے جس کے بنا پر مسلمانوں کو زندگی کے ہر شعبہ میں تحفظ فراہم ہو رہا ہے ۔ سابق نائب صدر مجلس بلدیہ ، حافظ ابوبکر صدر جمعیت علماء عادل آباد کی صدارت میں منعقدہ اس تقریب میں رمضان المبارک کے مناسبت سے مستقر عادل آباد کے تمام علماء مساجد آئمہ موذنین کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں عمدہ لباس اور سلوائی رقم کے بطور تحفہ پیش کیا گیا ۔ جن کی تعداد 150 تھی ۔ اس تقریب میں حافظ منظور احمد ، حافظ شیخ احمد ، مولانا ابوزر ، مولانا محمد عثمان قاسمی ، مولانا ضمیر بیگ، مولانا اکبر الدین حسامی ، مولانا رمضان ، مولانا قمر ، حافظ عبدالصمد ، مفتی وحید ، مولانا روف ، مولانا جیلانی ، مولانا الیاس ، مولانا یاسین ، خضر پاشاہ ، محمد رفیق کے علاوہ دیگر موجود تھے ۔