تلنگانہ میں کانگریس سب سے بڑی جماعت بن کر ابھرے گی

   

نظام آباد میں کرناٹک کے ریاستی وزیر اور دیگر قائدین کی پریس کانفرنس

نظام آباد ۔ 10 مئی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) کرناٹک کے ریاستی وزیر بوس راج ، سابق وزیر مانڈوا وینکٹیشور ائو ، ارکان اسمبلی سدرشن ریڈی، بھوپت ریڈی ، ایم ایل سی مہیش کمار گوڑ ، اُردو اکیڈیمی چیرمین طاہر بن حمدان و دیگر نے نظام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو سہولتیں فراہم کرنے کیلئے پہلی مرتبہ کرناٹک میں گیارنٹی اسکیمات کا اعلان کیا گیا تھا اوران اسکیمات پر بی جے پی وزیر اعظم نریندر مودی نے ناکام اسکیمات قرار دیا تھا اور اس پالیسی پر تنقید بھی کی تھی کرناٹک کی عوام نے اسکیمات پر بھروسہ کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر حق رائے دہی میں حصہ لیتے ہوئے کانگریس پارٹی کو اقتدار حوالے کیا تھا ۔ اقتدار پر آتے ہی حکومت نے اس پر عمل کرنا شروع کردیا ۔ کرناٹک کی اسکیمات کے بعد تلنگانہ میں بھی ریونت ریڈی پانچ گیارنٹی اسکیمات پر عمل کرتے ہوئے مثال قائم کی کرناٹک کی اسکیمات ملک گیر سطح پر مشعل راہ ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کو مدھیہ پردیش اور راجستھان میں اس پر عمل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے یہاں پر بھی گیارنٹی اسکیمات کا اعلان کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں کانگریس پارٹی بڑے پیمانے پر سب سے بڑی جماعت بن کر ابھر ے گی ۔ سابق وزیر مسٹر مانڈوا وینکٹیشور رائو نے کہا کہ کانگریس کارکنوں کے محنت کے باعث ریاست میں کانگریس کو اقتدار حاصل ہوا ہے ۔ کانگریس پارٹی کو دو چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ایک طرف اسکیمات کے اعلان پر عمل کرنا تو دوسری طرف کے سی آر کی جانب سے کئے قرضہ جات کی ادائیگی بھی ایک مسئلہ بنا ہوا ہے ۔ کے سی آر نے 75لاکھ کروڑ روپئے کے قرضہ جات کیا تو 45 ہزار کروڑ بلوں کی ادائیگی تمام محکمہ جات کی کے بلوں کی ادائیگی زیر التواء ہے ۔ کے سی آر رعیتو بندھو ادا کرنے کے اعلانات کررہے ہیں لیکن جانے سے پہلے جن کھاتوں میں پیسے ڈالنے کا دعویٰ پیش کررہے ہیں ان میں ابھی تک پیسے جمع نہیں ہوئے ہیں ریاست میں صد فیصد رعیتو بندھو ادا کرنے کیلئے 2لاکھ روپئے کے قرضہ جات کی معافی کیلئے ریونت ریڈی کمربستہ ہے اور 15؍ اگست تک 2 لاکھ روپئے کے قرضہ جات معاف کرنے کا ریونت ریڈی کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے ۔ مرکزی بی جے پی حکومت سیاہ قانو ن کے ذریعہ کسانوں کو زبردست نقصانات پہنچایا ۔