چیف منسٹر ریونت ریڈی کو تازہ ترین رپورٹ پیش، نتائج سے حکومت مستحکم ہوگی، بیشتر حلقوں میں بی جے پی مقابلہ میں
حیدرآباد 31 مئی (سیاست نیوز) تلنگانہ میں کانگریس پارٹی کو لوک سبھا کی 17 میں 10 نشستوں پر کامیابی یقینی ہے جبکہ 3 نشستوں پر سخت مقابلہ درپیش ہے۔ لوک سبھا چناؤ کی آخری مرحلہ کی رائے دہی سے قبل چیف منسٹر ریونت ریڈی نے تلنگانہ کے رجحانات پر پارٹی کے علاوہ مختلف انتخابی تجزیہ نگاروں سے رپورٹ طلب کی ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق چیف منسٹر نے تلنگانہ میں 13 مئی کو رائے دہی کے اختتام کے بعد وقفہ وقفہ سے عوامی رجحان کے بارے میں انٹلی جنس اور دیگر اداروں سے رپورٹ طلب کی تھی۔ اُنھوں نے آخری مرحلہ کی رائے دہی سے قبل تلنگانہ کے بارے میں قطعی تجزیہ پیش کرنے کی ذمہ داری بعض خانگی اداروں کو دی تھی جنھوں نے اپنی رپورٹ میں پیش قیاسی کی ہے کہ کانگریس کے لئے 10 نشستوں پر بہ آسانی کامیابی یقینی ہے۔ آخری مرحلہ کی رائے دہی کل یکم جون کو مقرر ہے جس کے فوری بعد شام سے اگزٹ پول نتائج منظر عام پر آجائیں گے۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر نے اگزٹ پول سے قبل ہر پارلیمانی حلقہ میں سرگرم بوتھ سطح کے قائدین سے رائے حاصل کرتے ہوئے مبصرین کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ انتخابی حکمت عملی کے ماہر سنیل کنگولو کی ٹیم نے بھی تلنگانہ کے 16 لوک سبھا حلقوں میں سرگرمی کے ساتھ عوامی رجحان کا پتہ چلانے کی کوشش کی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ مرکزی حکومت کے اداروں اور ریاستی حکومت کے اداروں کی تلنگانہ کے بارے میں رپورٹ میں تقریباً یکسانیت پائی جاتی ہے۔ مرکزی اداروں نے بھی کانگریس کیلئے 10 نشستوں پر کامیابی کی پیش قیاسی کی ہے۔ ریونت ریڈی نے ابتداء میں 14 نشستوں پر کامیابی کا دعویٰ کیا تھا لیکن انتخابی مہم کی تکمیل کے بعد اُنھوں نے 10 تا 13 نشستوں پر کامیابی کا دعویٰ کیا۔ اب جبکہ نتائج کے اعلان کے لئے محض 4 دن باقی ہیں، چیف منسٹر ریونت ریڈی نے قطعی رپورٹ طلب کرتے ہوئے یہ اطمینان کرنے کی کوشش کی ہے کہ ریاست میں کانگریس کا غلبہ برقرار رہے گا۔ مبصرین کے مطابق اگر بی جے پی کو کانگریس سے زائد نشستیں حاصل ہوتی ہیں اور مرکز میں نریندر مودی کو تیسری مرتبہ اقتدار حاصل ہوجائے تو ریونت ریڈی حکومت کیلئے مشکلات میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ چیف منسٹر نے اپنی حکومت کے استحکام کے بارے میں فکرمند ہیں اور وہ ہائی کمان سے کئے گئے وعدے کے مطابق 17 میں اکثریتی نشستوں پر کانگریس کی کامیابی کو یقینی بنانے کیلئے دن رات محنت کرچکے ہیں۔ تازہ ترین سروے رپورٹس نے نہ صرف چیف منسٹر بلکہ کانگریس کے سینئر قائدین کو اطمینان کی سانس لینے کا موقع فراہم کیا ہے اور نتائج کے بارے میں اُلجھن میں کسی قدر کمی آئی ہے۔ 1 (سلسلہ صفحہ 2 پر )