راہول گاندھی اور ملکارجن کھرگے کا تاثر، مسلمانوں کی صورتحال پر محمد علی شبیر نے رپورٹ پیش کی، علحدہ مسلم ڈیکلریشن سے اتفاق
حیدرآباد۔/28 جون، ( سیاست نیوز) کرناٹک میں کانگریس کی کامیابی میں مسلمانوں کے اہم رول کی توثیق کرتے ہوئے کانگریس ہائی کمان نے تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں مسلم اقلیت پر خصوصی توجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ نئی دہلی میں آج راہول گاندھی اور صدر کانگریس ملکارجن کھرگے کے ساتھ تلنگانہ قائدین کے اجلاس کے دوران انتخابی حکمت عملی کے تحت مسلم اقلیت کی تائید حاصل کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ راہول گاندھی اور ملکارجن کھرگے کا کہنا تھا کہ تلنگانہ میں اگرچہ کرناٹک کی طرح بی جے پی سے راست مقابلہ نہیں ہے تاہم کے سی آر حکومت نے مسلمانوں کے ساتھ جو دھوکہ کیا ہے اس کی بنیاد پر مسلمانوں کو کانگریس سے قریب کیا جاسکتا ہے۔ دونوں قائدین کا کہنا تھا کہ مسلم اقلیت کے ساتھ ساتھ ایس سی اور ایس ٹی طبقات کی تائید پارٹی کی کامیابی میں اہم رول ادا کرے گی۔ اجلاس میں کنوینر پولٹیکل افیرس کمیٹی محمد علی شبیر نے مسلمانوں اور دیگر اقلیتی طبقات پر تفصیلی رپورٹ حوالے کی جس میں کہا گیا ہے کہ مسلمان اور عیسائی مجموعی آبادی کا 17 فیصد ہیں اور ان دونوں طبقات کی مکمل تائید سے کرناٹک کی طرح نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے مسلم بااثر اسمبلی حلقہ جات کی نشاندہی کی جہاں پارٹی کو زیادہ توجہ دینی ہوگی کیونکہ کے سی آر بھی گذشتہ دو انتخابات میں مسلمانوں کی تائید حاصل کرچکے ہیں۔ باوثوق ذرائع کے مطابق ملکارجن کھرگے نے تلنگانہ قائدین پر زور دیا کہ وہ صرف زبانی نہیں بلکہ عملی طور پر مسلمانوں سے ہمدردی کا مظاہرہ کریں تاکہ کانگریس پر ان کا اعتماد بحال ہو۔ ریونت ریڈی نے یقین ظاہر کیا کہ تلنگانہ کے مسلمان اب بی آر ایس اور مجلس کے جال میں نہیں پھنسیں گے اور کئی اضلاع میں مسلمانوں نے کانگریس کی تائید کا فیصلہ کرلیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ راہول گاندھی نے او بی سی طبقات کو کانگریس سے قریب کرنے کا مشورہ دیا اور کہا کہ یہ طبقات ابھی بھی پارٹی سے دور ہیں۔ او بی سی سے تعلق رکھنے والے قائدین کو توجہ دینی چاہیئے۔ اتم کمار ریڈی، جیون ریڈی، سریدھر بابو اور جانا ریڈی نے اسمبلی انتخابات میں مسلم رائے دہندوں کے رول کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے انتخابی منشور میں مسلمانوں کی سماجی اور معاشی ترقی سے متعلق امور کو شامل کرنے کا مشورہ دیا۔ راہول گاندھی اور ملکارجن کھرگے نے تیقن دیا کہ انتخابی منشور میں مسلمانوں کے مسائل سے متعلق محمد علی شبیر نے اپنی رپورٹ میں جو تجاویز پیش کی ہیں ان کا جائزہ لیا جائے گا۔ محمد علی شبیر نے دیگر طبقات کی طرح مسلمانوں کے لئے علحدہ ڈیکلریشن کی تجویز پیش کی جس سے ہائی کمان نے اتفاق کیا۔ر