کیڈر مستحکم ، عوام کانگریس کی تائید کیلئے تیار، سمیر ولی اللہ کا بیان
حیدرآباد۔ کانگریس پارٹی میناریٹی ڈپارٹمنٹ گریٹر حیدرآباد کے صدرنشین سمیر ولی اللہ نے تلنگانہ میں کانگریس پارٹی کو مستحکم کرنے کیلئے حرکیاتی قیادت کی ضرورت ظاہر کی اور اس سلسلہ میں پارٹی اعلیٰ کمان سے مطالبہ کیا کہ ریاست کے تمام طبقات سے تعلق رکھنے والے قائدین سے مشاورت کے بعد نئے صدر پردیش کانگریس کا انتخاب کیا جائے جو تمام قائدین کو ساتھ لے کر پارٹی کے استحکام کیلئے کام کرے۔ سمیر ولی اللہ نے کہا کہ گریٹر حیدرآباد بلدی نتائج سے یہ واضح ہوچکا ہے کہ عوام نے ٹی آر ایس کے متبادل کے طور پر کانگریس کو قبول نہیں کیا ہے۔ 150 بلدی حلقوں میں کانگریس کا کیڈر موجود ہے لیکن نتائج توقع کے مطابق نہیں رہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں کانگریس کو دوبارہ مستحکم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ٹی آر ایس حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کا مقابلہ کیا جاسکے۔ عوام کو کانگریس سے امیدیں وابستہ ہیں کیونکہ کانگریس نے تلنگانہ ریاست تشکیل دیا ہے۔ کانگریس دور حکومت میں تمام طبقات کی بھلائی کے قدم اٹھائے گئے تھے۔ 2004 سے 2014 تک کانگریس پارٹی نے نہ صرف تلنگانہ بلکہ گریٹر حیدرآباد کی ترقی کیلئے کئی پراجکٹس کا آغاز کیا تھا۔ سمیر ولی اللہ نے کہا کہ حیدرآباد کی ترقی کانگریس دور حکومت کی دین ہے اور اس بارے میں ٹی آر ایس کے دعوے کھوکھلے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کو ایسی مضبوط قیادت کی ضرورت ہے جو 2023 میں پارٹی کا اقتدار واپس لاسکے۔ تمام طبقات اور قائدین کو ساتھ لے کر یہ کام باآسانی ممکن ہے۔ مشن 2023 کے ساتھ تلنگانہ کیلئے نئے صدر کا اعلان کیا جائے۔ انہوں نے اتم کمار ریڈی کی خدمات کی ستائش کی اور کہا کہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد سے نامساعد حالات میں اتم کمار ریڈی نے پارٹی کو متحد رکھنے کی مساعی کی۔ ٹی آر ایس کی جانب سے بڑے پیمانے پر انحراف کی حوصلہ افزائی نے پارٹی کو کمزور کردیا تھا لیکن اتم کمار ریڈی عوامی مسائل پر مسلسل جدوجہد کرتے رہے۔ اب جبکہ پارٹی ہائی کمان نے اتم کمار ریڈی کے استعفی کے بعد نئے صدر کے انتخاب کیلئے تیاریوں کا آغاز کردیا ہے ضرورت اس بات کی ہے کہ تمام قائدین، کارکنوں اور عوام کے تمام طبقات کیلئے قابل قبول حرکیاتی قائد کا تقرر کیا جائے جو کانگریس پارٹی میں نئی جان پھونک کر عوام کا اعتماد حاصل کرسکے۔