تلنگانہ میں کانگریس کے برسر اقتدار آنے میں کمیونسٹ پارٹیوں کا اہم رول : ریونت ریڈی

   

عوامی مسائل پر جدوجہد کی ستائش، صحافت کے گرتے معیار پر اظہار تشویش، روزنامہ نوا تلنگانہ کے 10 سال کی تکمیل پر تقریب ، چیف منسٹر کا خطاب
حیدرآباد ۔ یکم اگست (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ برسر اقتدار آنے کیلئے کمیونسٹ پارٹیاں کس حد تک فائدہ مند ثابت ہوتی ہیں ، اس بارے میں وثوق سے کچھ کہا نہیں جاسکتا تاہم یہ بات طئے ہے کہ اقتدار میں موجود پارٹیوں کو بیدخل کرنے میں کمیونسٹ پارٹیاں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے آج سی پی ایم کے اخبار روزنامہ نوا تلنگانہ کے 10 سال کی تکمیل کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کیا۔ سندریا وگنان کیندر باغ لنگم پلی میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر ریونت ریڈی نے عوامی مسائل کو پیش کرنے میں کمیونسٹ پارٹیوں کے رول کی ستائش کی ۔ انہوں نے کہا کہ عوامی مسائل کو نظر انداز کرتے ہوئے غلطیوں کا ارتکاب کرنے والوں کو اقتدار سے بیدخل کرنے میں کمیونسٹ پارٹیاں ہمیشہ آگے رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ جھوٹ پر مبنی سیاست پر یقین نہیں رکھتے۔ سیاست میں داخلہ کے وقت ہی انہوں نے فیصلہ کیا تھا کہ وہ کبھی بھی جھوٹ کا سہارا نہیں لیں گے ۔ یہی وجہ ہے کہ وہ ہمیشہ سچ کہنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ کمیونسٹ پارٹیاں پکوان میں نمک کی طرح ہیں۔ کتنا ہی بہتر پکوان کرلیا جائے لیکن اگر نمک نہ ہو تو ذائقہ نہیں آسکتا۔ کچھ یہی حال کمیونسٹ پارٹیوں کا ہے جو عوامی مسائل کو بہتر انداز میں پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں کانگریس کے برسر اقتدار آنے میں کمیونسٹ پارٹیوں کی جدوجہد نے اہم رول ادا کیا۔ 2004 میں کانگریس کے برسر اقتدار آنے میں برقی مسئلہ پر کمیونسٹ پارٹیوں کی جدوجہد کا اہم رول ہے۔ 2023 میں کانگریس کے برسر اقتدار آنے میں کمیونسٹ پارٹیوں کی جدوجہد کا راست اور بالواسطہ طور پر اثر پڑا ہے۔ پد یاترا اور عوامی مسائل پر جدوجہد سے کانگریس کو فائدہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ عوامی حکومت کی برقراری کے لئے کمیونسٹ پارٹیوں کا تعاون چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کا کمیونسٹ پارٹیوں کے ساتھ ہمیشہ قریبی تال میل رہا ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ آئندہ بھی کمیونسٹوں کا تعاون جاری رہے۔ کانگریس اور کمیونسٹ اگر متحدہ طور پر کام کریں تو عوام کو زیادہ فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عوامی مسائل کی پیشکشی کیلئے کمیونسٹوں کی جدوجہد پر بھروسہ کیا جاسکتا ہے ۔ عوامی مسائل کے سلسلہ میں جب بھی سرخ پرچم دکھائی دے نہ صرف مسائل حل ہوتے ہیں بلکہ عوام کو محسوس ہوتا ہے کہ حکومت میں کچھ نہ کچھ خامی ضرور ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہمیشہ کمیونسٹ پارٹیوں کا احترام کرتے رہے ہیں۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے صحافت کے گھٹتے ہوئے معیار پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ صحافت کی ABCD سے ناواقف اور جاہل افراد بھی خود کو صحافی کے طور پر پیش کرنے لگے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں اخبارات کے اداریہ اپنی ساکھ کھو رہے ہیں۔ جدوجہد آزادی میں عوام کو متحد کرنے میں اخبارات نے اہم رول ادا کیا تھا۔ سابق میں مسلح کسان جدوجہد اور سماجی برائیوں کے خلاف عوام میں شعور بیداری کیلئے کمیونسٹ قیادت میں چلنے والے اخبارات ثابت ہوئے۔ انہوں نے اخبار نوا تلنگانہ کی ستائش کی اور کہا کہ اقتدار چاہے کسی پارٹی کا ہو لیکن یہ اخبار عوامی مسائل کو پیش کرتا رہا ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ سابق میں بعض سیاسی پارٹیاں اپنی سوچ اور فکر کو عوام تک پہنچانے کیلئے اخبارات شائع کرتی تھیں لیکن آج کے دور میں سیاسی پارٹیوں کے اخبارات عجیب روش اختیار کر رہے ہیں۔ اپنی آمدنی کے تحفظ اور غلطیوں کی پردہ پوشی کے لئے بعض سیاسی اخبارات کام کر رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ صحافی کے لفظ کا مطلب ختم ہوتا جارہا ہے۔ عوام کو چاہئے کہ وہ صحافت کی آڑ میں کام کرنے والے بعض سیاسی پارٹیوں کے اخبارات کے رویہ پر نظر رکھیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ بعض ایسے افراد بھی ہیں جنہیں صحافت کی بنیادی سمجھ تک نہیں مگر وہ سوشیل میڈیا کے نام پر صحافی کے طور پر گھوم رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ صورتحال اس قدر بگڑ گئی کہ حقیقی صحافیوں کو سمینار منعقد کرتے ہوئے لفظ صحافی کی نئی تعریف طئے کرنی پڑ رہی ہے۔ سابق میں جب ہم پریس کانفرنس کرتے تو صحافی موضوع پر تفصیل سے سوال کرتے لیکن آج عجیب صحافی دکھائی دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سیاسی قائدین کی ساکھ تیزی سے کم ہوئی ہے ، اسی طرح صحافیوں کی ساکھ بھی گھٹ رہی ہے ۔ وقت آچکا ہے کہ اصل صحافی اس پر کوئی فیصلہ کریں۔ حقیقی صحافیوں کو چاہئے کہ وہ صحافت کے بھیس میں نقلی صحافیوں کو علحدہ کریں ورنہ یہ صورتحال ملک کی سلامتی کیلئے خطرہ بن سکتی ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ صحافت کے بنیادی اصولوں سے ناواقف افراد بھی کاغذ اور قلم لے کر خود کو سوشیل میڈیا صحافی قرار دے رہے ہیں ۔ تقریب میں وزیر پی سرینواس ریڈی ، سی پی ایم ریاستی سکریٹری جان ویسلی ، سی پی آئی قائدین بی وی راگھولو، جے رنگا ریڈی و دیگر موجود تھے۔ 1