تلنگانہ میں کرناٹک انتخابات کو دہرانے کانگریس پسماندہ طبقات کو 40 فیصد ٹکٹ دے

   

ملک بھر میں راہول گاندھی کی لہر، پاک سیاست اور محبت کا پیغام، وی ہنمنت راؤ

حیدرآباد۔8۔جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ کانگریس آئندہ اسمبلی انتخابات میں 40 فیصد نشستوں پر پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والوں کو ٹکٹ دے تاکہ ریاست میں پسماندہ طبقات اور اقلیتی طبقات متحدہ طور پر کرناٹک کے نتائج کو تلنگانہ میں دہرا سکیں۔ سابق رکن راجیہ سبھا و کانگریس قائد مسٹر وی ہنمنت راؤ نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کرناٹک میں کانگریس کو اقتدار دلوانے میں اقلیتوں اور پسماندہ طبقات کا کلیدی کردا ررہا ہے اور دونوں ہی طبقات نے متحدہ طور پر کانگریس کے حق میں ووٹ کا استعمال کرتے ہوئے کرناٹک میں پارٹی کو اقتدار پر پہنچایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں راہول گاندھی کی لہر جاری ہے اور اس لہر کی وجہ راہول گاندھی کی فرقہ وارانہ منافرت سے پاک سیاست اور محبت کا پیغام ہے۔وی ہنمنت راؤ نے کہا کہ تلنگانہ کے پسماندہ طبقات بھی اگر متحدہ طور پر کانگریس کی تائید کرتے ہوئے کانگریس کو اقتدار حاصل کرنے میں مدد کرتے ہیں تو ایسی صورت میں کانگریس کے بی سی قائدین پارٹی ہائی کمان کے پاس اپنے مطالبات پیش کرتے ہوئے انہیں حاصل عوامی تائید کا حوالہ دے سکتے ہیں۔ انہو ںنے واضح کیا کہ وہ پارٹی کے کسی بھی طبقہ کے قائد کے مخالف نہیں ہیں لیکن تمام طبقات کے ساتھ انصاف کو یقینی بنانے کی جدوجہد کا حصہ بنے ہوئے ہیں۔ سابق رکن راجیہ سبھا نے بتایا کہ ریاست میں بھارت راشٹرسمیتی عوامی اعتماد سے محروم ہوچکی ہے کیونکہ ریاست میں پارٹی کو تلنگانہ جذبات کے سبب کامیابی حاصل ہورہی تھی اور چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے سیاسی لالچ کا شکار ہوتے ہوئے اپنی پارٹی کا نام تبدیل کردیا جس کے سبب اب ان کے ساتھ تلنگانہ جذبات سے جڑے لوگ بھی نہیں ہیں۔ انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی اور وزیراعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے استفسار کیا کہ کیوں مرکزی حکومت تلنگانہ کے ساتھ ناانصافی کر رہی ہے !انہو ںنے بتایا کہ مرکز نے پڑوسی ریاست آندھراپردیش میں پولاورم پراجکٹ کو قومی موقف فراہم کیا ہے جبکہ تلنگانہ میں کالیشورم پراجکٹ کو نریندر مودی نظرانداز کر رہے ہیں جبکہ بھارت راشٹرسمیتی ہر محاذ پر راست یا بالواسطہ طور پر مرکزی حکومت کی مدد کر رہی ہے۔م