تلنگانہ میں کسانوں سے ریکارڈ مقدار میں 8 لاکھ میٹرک ٹن دھان کی خریدی

   

اتم کمار ریڈی اور ناگیشور راؤ کی کلکٹرس کے ساتھ ویڈیو کانفرنس، اقل ترین امدادی قیمت کے طور پر 2041 کروڑ کی ادائیگی
حیدرآباد 10 نومبر (سیاست نیوز) وزیر سیول سپلائز اتم کمار ریڈی نے کہاکہ خریف سیزن 2025-26ء میں تلنگانہ نے 8.54 لاکھ میٹرک ٹن دھان کی خریدی کا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ گزشتہ سال کے مقابلہ یہ دوگنا اضافہ ہے۔ وزیر سیول سپلائز نے وزیر زراعت ٹی ناگیشور راؤ کے ہمراہ ضلع کلکٹرس کے ساتھ ویڈیو کانفرنس میں کسانوں سے دھان کی خریدی کا جائزہ لیا۔ گزشتہ سال 3.94 لاکھ میٹرک ٹن دھان کی خریدی کی گئی تھی جبکہ جاریہ سال 8.54 لاکھ میٹرک ٹن کی خریدی کے ذریعہ حکومت نے کسانوں سے اپنی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ چیف سکریٹری رام کرشنا راؤ اور دیگر اعلیٰ عہدیدار ویڈیو کانفرنس میں شریک تھے۔ وزراء نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ موسم کی تبدیلی کے سبب دھان کو نقصان سے بچانے کے لئے اقدامات کریں۔ اتم کمار ریڈی نے ریکارڈ مقدار میں دھان کی خریدی پر ضلع کلکٹرس کو مبارکباد پیش کی۔ اُنھوں نے کہاکہ ملک میں پہلی مرتبہ کسی ریاستی حکومت نے خریف سیزن میں 80 لاکھ ٹن دھان کی خریدی کا فیصلہ کیا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ زرعی شعبہ کی ترقی اور کسانوں کی بھلائی میں حکومت کے اِس فیصلہ سے مدد ملے گی۔ اُنھوں نے کہاکہ باریک چاول کی 3.95 لاکھ میٹرک ٹن دھان کی خریدی کی گئی جبکہ عام زمرہ کے چاول کی 4.59 لاکھ میٹرک ٹن خریداری کی گئی۔ سرکاری مراکز پر دھان فروخت کرنے والے کسانوں کی تعداد گزشتہ سال 55493 تھی جو جاریہ سال بڑھ کر 121960 ہوچکی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ اقل ترین امدادی قیمت کے تحت 2041 کروڑ کسانوں کو جاری کئے گئے جبکہ 9.5 کروڑ جاری کئے گئے تھے۔ اُنھوں نے بتایا کہ کسانوں کو 832.90 کروڑ ادا کئے جاچکے ہیں جبکہ باقی 1208.54 کروڑ آن لائن ادائیگی کے مرحلہ میں ہیں اور اندرون 48 گھنٹے اکاؤنٹ میں جمع کردیئے جائیں گے۔ اتم کمار ریڈی نے عہدیداروں سے کہاکہ وہ کسانوں کو فوری ادائیگی عمل میں لائیں اور دھان کو بہتر انداز میں محفوظ کریں۔ کلکٹرس سے کہا گیا ہے کہ وہ موسم کی تبدیلی کے باعث مختلف پیداوار کو نقصان سے بچائیں جن میں دھان اور کپاس شامل ہیں۔ کسانوں کو بعض اضلاع میں حالیہ مونتا طوفان سے نقصان پہونچا ہے۔ ضلع کلکٹرس سے کہا گیا ہے کہ وہ وقتاً فوقتاً خریدی مراکز کا دورہ کریں اور کسانوں کو درپیش مسائل کا جائزہ لیں۔ کلکٹرس نے کپاس کے تحفظ کے سلسلہ میں دشواریوں کا ذکر کیا اور کہاکہ کاٹن کارپوریشن آف انڈیا نے خریدی کی مقدار کو محدود کردیا ہے۔ وزیر زراعت ناگیشور راؤ نے کہاکہ اِس سلسلہ میں مرکز سے نمائندگی کی جائے گی۔ وزراء نے کلکٹرس سے کہاکہ نومبر میں خریداری پر زیادہ توجہ مرکوز کی جائے کیوں کہ عام طور پر نومبر میں خریداری کا مرحلہ مکمل ہوجاتا ہے۔1