گورنر سے نمائندگی، اعلی طبقات کے عہدیداروں کو اہم عہدے، دو سال سے 10 عہدیدار تقرر سے محروم
حیدرآباد۔ 29 نومبر (سیاست نیوز) ایس سی ایس ٹی طبقات کی تنظیموں کے قومی وفاق کی جانب سے آج گورنر ٹی سوندرا راجن کو یادداشت پیش کرتے ہوئے تلنگانہ میں ایس سی ایس ٹی او بی سی اور اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے عہدیداروں کو ہراسانی اور جانبدارانہ رویہ کی شکایت کی گئی۔ سابق رکن قانون ساز کونسل ایس راملو نائک بنجارہ بھیری تلنگانہ کی قیادت میں آل انڈیا کنفیڈریشن آف ایس سی ایس ٹی آرگنائزیشن کے قائدین نے گورنر سے ملاقات کرتے ہوئے آئی اے ایس عہدیداروں کی فہرست پیش کی جن کے ساتھ حکومت نے ناانصافی کا رویہ اختیار کیا۔ گورنر کو بتایا گیا کہ حکومت اعلی طبقات سے تعلق رکھنے والے ریٹائرڈ عہدیداروں اور نان آئی اے ایس عہدیداروں کو اہم عہدے پر فائز کررہی ہے۔ ایسے عہدے جن پر آئی اے ایس عہدیدار فائز کیا جانا ہے غیر آئی اے ایس کو فائز کرتے ہوئے کمزور طبقات کے عہدیداروں سے نانصافی کی گئی۔ یادداشت میں کہا گیا کہ 63 برسوں کی طویل جدوجہد اور 1200 سے زائد افراد کی قربانیوں کے باعث تلنگانہ ریاست وجود میں آئی ہے۔ عزت نفس، پانی، تقررات اور اثاثہ جات کے نام پر تلنگانہ تحریک لڑی گئی۔ تلنگانہ عوام نے سنہری ریاست کا خواب دیکھا تھا لیکن افسوس کہ نئی ریاست میں بے قاعدگیاں اور کرپشن عام ہوچکا ہے۔ کے سی آر کے ارکان خاندان اور قریبی افراد کو اہم عہدے دیئے گئے۔ انہوں نے کہاکہ سرکاری اثاثہ جات کو خاندان، رشتہ داروں اور دوستوں میں تقسیم کیا جارہا ہے۔ گورنر کو 22 ایسے آئی اے ایس اور آئی پی ایس عہدیداروں کی فہرست میں پیش کی گئی جن کے ساتھ حکومت نے نانصافی کی ہے۔ ان عہدیداروں کا تعلق ایس سی ایس ٹی اور او بی سی طبقات سے ہے۔ گورنر کو اعلی طبقات سے تعلق رکھنے والے عہدیداروں اور ریٹائرڈ عہدیداروں کی تفصیلات حوالے کی گئیں جنہیں اہم عہدوں سے نوازا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 2016ء بیاچ سے تعلق رکھنے والے 10 آئی اے ایس عہدیداروںکو گزشتہ دو برسوں سے کوئی پوسٹنگ نہیں دی گئی۔ گورنر سے درخواست کی گئی کہ وہ اس معاملہ میں فوری مداخلت کرتے ہوئے پسماندہ طبقات کے آئی اے ایس اور آئی پی ایس عہدیداروں کو انصاف دلائے۔ گورنر سے ملاقات کرنے والوں میں ایس راملو نائک کے علاوہ ڈاکٹر جے بی راجو اور کے مہیشور راج شامل ہیں۔