تلنگانہ میں کنٹراکٹ اور آؤٹ سورسنگ ملازمین کا اسکینڈل

   

تفصیلات پیش کرنے ملازمین کو آج آخری مہلت ، انٹلیجنس تحقیقات کیلئے میدان میں کود پڑی‘ ایک لاکھ ملازمین کااتہ پتہ نہیں
حیدرآباد: 24 اکٹوبر ( سیاست نیوز) تلنگانہ میں کنٹراکٹ اور آؤٹ سورسنگ ایمپلائیز میں بوگس ایمپلائیز کے اسکام کا حکومت نے سخت نوٹ لیا ہے ۔ 25 اکٹوبر تک ایمپلائیز کی تفصیلات فراہم کرنے کی تمام محکمہ جات کو ہدایت دی گئی ہے ، بصورت دیگر اکٹوبر کی تنخواہ جاری نہ کرنے کا انتباہ دیا گیا ہے ۔ ساتھ ہی اس کی تحقیقات کی ذمہ داری انٹلیجنس ڈپارٹمنٹ کو سونپ دی گئی ہے ۔ واضح رہے کہ بی آر ایس کے دور حکومت میں کنٹراکٹ اور آؤٹ سورسنگ ایمپلائیز کے تقررات میں بڑے پیمانے کی بے قاعدگیاں اور بدعنوانیاں ہونے کا علم ہونے کے بعد چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے سابق چیف سکریٹری شانتی کماری کی قیادت میں سہ رکنی کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی تھی ۔ شانتی کماری نے ریاستی حکومت کے تمام محکمہ جات ، کارپوریشنس ، میونسپلٹیز میں ریگولر ، کنٹراکٹ ، آؤٹ سورسنگ پر خدمات انجام دینے والے ملازمین کی تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت دی تھی جس میں آدھار نمبر ، فون نمبر ، ریسیڈنس سرٹیفیکٹ کے علاوہ دیگر تفصیلات کو منسلک کرنے کا حکم دیا گیا تھا اور تفصیلات پیش کرنے کی 25 اکٹوبر تک مہلت دی گئی تھی ۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہیکہ ریاست میں کنٹراکٹر اور آؤٹ سورسنگ کے تحت کام کرنے والے ملازمین کی تعداد چار لاکہ سے زیادہ ہیں مگر ان میں 1.03 لاکھ ملازمین کی مکمل تفصیلات نہیں ہے ۔ بتایا جارہا ہیکہ ان کے نام کاغذی ہیں مگر ان کا وجود نہیں ہے ۔ تاہم انہیں ماہانہ کروڑہا روپئے تنخواہ جاری کی جارہی ہے جس کا راست سرکاری خزانے پر اثر پڑ رہا ہے ۔ ذرائع کے بموجب سابق حکومت میں سیاسی قائدین اور اعلیٰ حکام کی ملی بھگت سے یہ اسکام ہوا ہے ۔ اس اسکینڈل کا پردہ فاش کرنے کیلئے ایک طرف سہ رکنی کمیٹی کام کررہی ہے ۔ دوسری طرف سہ رکنی کمیٹی کو مختلف محکمہ جات نے جو تفصیلات پیش کی ہے اس کی بنیاد پر انٹلیجنس ڈپارٹمنٹ نے اپنی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے ۔ بتایا جارہا ہے کہ انٹلیجنس بہت جلد اپنی رپورٹ حکومت کو پیش کرے گی جس کا جائزہ لینے کے بعد کارروائی کی جائیں گی ۔ 2