تلنگانہ میں کوروناوائرس کی دوسری لہر کا امکان نہیں:محکمہ صحت

   

حکومت اور عوام کو چوکسی کا مشورہ، صرف احتیاطی تدابیر سے بچاؤ ممکن

حیدرآباد: مہاراشٹرا ، ٹاملناڈو اور کیرالا میں کورونا کیسس میں اضافہ کے باوجود تلنگانہ میں کورونا کی دوسری لہر کا کوئی امکان نہیں ہے۔ محکمہ صحت کے عہدیداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ تلنگانہ ہر اعتبار سے محفوظ ہے اور دوسری لہر کے امکانات تاحال دکھائی نہیں دیتے۔ مہاراشٹرا ، ٹاملناڈو اور کیرالا میں کیسس میں اضافہ درج کیا گیا اور بتایا جاتا ہے کہ ملک بھر کے پازیٹیو کیسس کا 75 فیصد تینوں ریاستوں میں ہے۔ تلنگانہ میں ریکوری کی شرح ملک میں بہتر ہے۔ قومی شرح سے زیادہ تلنگانہ میں ریکوری کی شرح درج کی گئی ۔ ماہرین کے مطابق حکومت کی جانب سے اختیار کی جارہی احتیاطی تدابیر نے کیسس کی کمی میں اہم رول ادا کیا ہے ۔ عہدیداروں نے عوام پر زور دیا کہ وہ دوسری لہر کے بارے میں غفلت کا شکار نہ رہیں۔ احتیاطی تدابیر میں کوئی بھی تساہل صورتحال کو بگاڑنے کا سبب بن سکتا ہے۔ تلنگانہ میں ایکٹیو کیسس 2000 سے کم ہیں اور ان میں سے زیادہ تر ہوم آئسولیشن کے تحت زیر علاج ہے۔ تلنگانہ اور آندھراپردیش کی صورتحال پڑوسی ریاستوں سے بہتر بتائی گئی ہے۔ ڈائرکٹر پبلک ہیلت ڈاکٹر جی سرینواس راؤ نے کہا کہ عام طورپر کوئی بھی وائرس نئے انداز میں دوبارہ ابھر سکتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ محکمہ صحت نے سینئر سٹیزنس اور پہلے سے مختلف عوارض کا شکار افراد کو چوکسی کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ احتیاطی تدابیر ہر کسی کیلئے ضروری ہے چاہے اس نے ٹیکہ لیا ہو یا نہیں۔ مہاراشٹرا سے متصل اضلاع عادل آباد ، نرمل ، آصف آباد اور منچریال میں کورونا کی صورتحال قابو میں ہیں۔ پڑوسی ریاست سے وائرس کے پھیلاؤ کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ محکمہ صحت نے 8 ریاستوں مہاراشٹرا ، کیرالا ، پنجاب ، مدھیہ پردیش ، ٹاملناڈو ، گجرات ، کرناٹک اور ہریانہ میں کیسس میں اضافہ کے رجحان کو دیکھتے ہوئے عوام کو چوکسی کی ہدایت دی ہے۔ محکمہ صحت نے عام افراد میں صحت سے متعلق شعور بیداری کے علاوہ ٹیکہ اندازی میں حصہ لینے کی ترغیب کا فیصلہ کیا ہے۔