بیشتر مراکز بند ، پہلی خوراک لینے والوں کو دوسری خوراک کا انتظار
حیدرآباد۔26 جولائی (سیاست نیوز) ریاست میں کورونا وائرس ٹیکوں کی دوبارہ قلت پیدا ہونے لگی ہے اور دوسری خوراک کیلئے زائد از 30لاکھ شہری منتظر ہیں ۔ دونوں شہروں حیدرآباد وسکندرآباد میں دوسری لہر کے بعد قائم کئے گئے ٹیکہ اندازی مراکز میں سے بیشتر مراکز کو بندکیا جاچکا ہے اور کہا جا رہاہے کہ آئندہ دو ہفتوںکے دوران ان مراکز کے دوبارہ آغاز کے کوئی امکانات نہیں ہیں ۔ بتایاجاتاہے کہ جو لوگ پہلی خوراک حاصل کرچکے ہیں وہ دوسری خوراک کے لئے انتظار کر رہے ہیں لیکن کئی مراکز پر دوسری خوراک دستیاب نہیں ہے۔ریاست تلنگانہ میں 24 جولائی تک مجموعی طور پر ایک کروڑ 40 لاکھ افراد کو ٹیکہ دیا جاچکا ہے لیکن ان میں ایک کروڑ 10 لاکھ سے زیادہ افراد نے صرف پہلی خوراک حاصل کی ہوئی ہے اور مابقی افراد کے دونوں خوراک مکمل ہوچکی ہیں۔ ملک بھر میں 21جون سے مرکزی حکومت نے 18 سال سے زائد عمر کے تمام شہریوں کو مفت ٹیکہ فراہم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے تمام ریاستوں میں ٹیکہ اندازی مہم کا آغاز کیا تھا اور ملک کی بیشتر ریاستوں میں زور وشور کے ساتھ ٹیکہ اندازی مہم شروع کی گئی تھی لیکن پہلی خوراک کے ساتھ ہی اب دوسری خوراک کی قلت کی شکایات موصول ہونے لگی ہیں ایسی صورت میں ریاست تلنگانہ میں حکومت کو زیادہ سے زیادہ ٹیکوں کے حصول پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ محکمہ صحت کے عہدیداروں نے بتایا کہ ٹیکہ کی فراہمی اور تخصیص مرکزی حکومت کی جانب سے کی جا رہی ہے جبکہ ریاستی محکمہ صحت کی جانب سے ریاست کو درکار ٹیکوں کی تفصیلات فراہم کرنے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ تلنگانہ کے خانگی دواخانوں میں کووی شیلڈ‘ کوویکسن کے علاوہ اسپوٹنک ۔فائی فراہم کی جا رہی ہے جبکہ جن مقامات پر مفت ٹیکہ دیا جا رہاہے وہاں کووی شیلڈ کے علاوہ کو ویکسن کے ٹیکہ دیئے جا رہے ہیں۔ بتایاجاتا ہے کہ محکمہ صحت کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ سرکاری محکمہ جات میں اب تک ٹیکہ حاصل نہ کرنے والے ملازمین کی نشاندہی کاعمل مکمل کیا جائے گا اور انہیں فوری طور پر ٹیکہ اندازی کے اقدامات کئے جائیں گے اس کے علاوہ عام شہریوں کو بھی ٹیکہ کی فراہمی کو آسان بنانے کیلئے اقدامات کو یقینی بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور مرکزی حکومت کو ریاست کی طلب سے واقف کرواتے ہوئے پہلی خوراک حاصل کرنے والوں کے لئے دوسری خوراک کا فوری انتظام کرنے اور پہلی خوراک کے منتظر شہریوں کے لئے ٹیکوں کی فراہمی کے اقدامات کی خواہش کی گئی ہے۔