تلنگانہ میں کورونا کی صورتحال قابو میں ، تیسری لہر سے نمٹنے کی تیاریاں

   

ہائی کورٹ میں حکومت کی رپورٹ، بچوں کے علاج کیلئے بستروں کی تعداد میں اضافہ
حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ میں آج کورونا کی صورتحال پر سماعت کے موقع پر ڈائرکٹر پبلک ہیلت سرینواس راؤ ، سکریٹری ہیلت رضوی ، ڈائرکٹر جنرل پولیس مہیندر ریڈی اور کمشنر سیول سپلائیز کی جانب سے رپورٹس پیش کی گئیں۔ حکومت کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ریاست میں ابھی تک 6679098 افراد کو ٹیکہ اندازی مکمل ہوچکی ہے۔ دواخانوں میں کورونا کے ان پیشنٹ مریضوں کی تعداد میں کمی آئی ہے۔ سرکاری دواخانوں میں 36.50 فیصد اور خانگی دواخانوں میں 16.35 فیصد بستر پر ہیں۔ حکومت نے کہا کہ کورونا کی امکانی تیسری لہر سے نمٹنے کیلئے محکمہ صحت پوری طرح تیار ہے۔ سرکاری دواخانوں میں 10366 بستروں کو آکسیجن سے مربوط کیا گیا ہے۔ حکومت مزید 15000 آکسیجن سے مربوط بستروںکا انتظام کر رہی ہے۔ عدالت کو بتایا گیا کہ ریاست کے دواخانوں میں 132 آکسیجن کی تیاری یونٹس کا قیام عمل میں لایا جائے گا ۔ بچوںکے علاج سے متعلق چار ہزار اضافی بستروں کا انتظام کیا جارہا ہے ۔ نیلوفر ہاسپٹل میں مزید ایک ہزار بستر تیار رکھے جائیں گے۔ عدالت کو بتایا گیا کہ میڈیکل اسٹاف کی تعداد میں اضافہ کے اقدامات کئے گئے ہیں۔ ہائی کورٹ کی جانب سے خانگی دواخانوں میں علاج کے چارجس مقرر کرنے کی ہدایت دی گئی تھی جس پر ہیلت سکریٹری رضوی نے اپنی رپورٹ میں عدالت سے اس سلسلہ میں وقت مانگا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چارجس کے تعین کیلئے حکومت کو مزید چار ہفتے کا وقت درکار ہے۔ حکومت خانگی دواخانوں پر مکمل نظر رکھے ہوئے ہے۔ ہائی کورٹ کو بتایا گیا کہ 29 مئی سے تلنگانہ میں روزانہ ایک لاکھ سے زائد کورونا ٹسٹ کئے جارہے ہیں۔