انشورنس دعووں کے جائزہ سے حقیقی صورتحال آشکار۔ چینائی کی مینجمنٹ کنسلٹنگ فرم کا جائزہ
حیدرآباد۔ ملک بھر میں کورونا وائرس کا شکار افراد اور اموات کی تعداد کو گھٹا کر پیش کئے جانے کی رپورٹس کے دوران صحافی اور دوسرے ریسرچ اسکالرس کی جانب سے مختلف ڈاٹا ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے متاثرین اور اموات کی حقیقی ت عداد کا پتہ چلانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ایسے میںانشورنس دعووں کا جائزہ لینے سے حقیقی صورتحال تک رسائی ممکن ہوسکتی ہے ۔ حالانکہ ہندوستان میںبہت کم افراد کے پاس ہیلت انشورنس موجود ہے تاہم اس کے دعووں کا بھی جائزہ لیا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ کچھ ریاستوں میں متاثرین اور اموات کی تعداد کو بہت کم اور گھٹا کر پیش کیا گیا ہے ۔ کووڈ ۔ 19 انشورنس دعووں کا چینائی کی ایک مینجمنٹ کنسلٹنگ فرم نے جائزہ لیا ہے جس میں پتہ چلا ہے کہ گجرات اور تلنگانہ جیسی ریاستوں نے بہت بڑی حد تک متاثرین اور اموات کی تعداد کو گھٹا کر پیش کیا ہے ۔ میڈیا نے بھی یہاں تحقیق کرکے حقائق کو پیش کرنے کی کوشش نہیں کی ہے ۔ میڈیا نے جتنے متاثرین اور اموات کی تعداد ظاہر کی ہے انشورنس کے دعوے اس سے کہیں زیادہ پائے گئے ہیں۔ حالانکہ ہندوستان میں دیہی علاقوں میں 85.9 فیصد اور شہری علاقوں میں80.9 فیصد عوام ہیلت انشورنس نہیں رکھتے ۔ تلنگانہ میں انشورنس دعووں کی تعداد کو دیکھتے ہوئے یہاں اعداد و شمار کو گھٹا کر پیش کئے جانے کااندازہ لگایا جاسکتا ہے ۔ دوسری ریاستوںمیں تاہم اعداد و شمار میں زیادہ کچھ الٹ پھیر کا اندازہ نہیں ہوا ہے ۔ تلنگانہ میں جملہ 5,78,351 کیس جس وقت تک رپورٹ ہوئے تھے 86,629 افراد نے دواخانوں میں علاج کیلئے انشورنس کلیم کیا تھا ۔ یہ جملہ کیسوں کا 15 فیصد ہے ۔ اس کے برخلاف آندھرا پردیش میں جملہ 16,93,085 افراد جس وقت تک کورونا متاثر ہوئے تھے صرف 47,585 افراد نے انشورنس کلیم کیا تھا جو جملہ متاثرین کا محض 3 فیصد ہے ۔ ہندوستان بھر میں یہ شرح چھ فیصد درج کی گئی ہے ۔ اس اعتبار سے تلنگانہ کے تعلق سے کہا جا رہا ہے کہ یہاں اعداد و شمار میں الٹ پھیر کیا گیا ہے ۔ حالانکہ آندھرا پردیش میں تین فیصد اور ملک بھر میں چھ فیصد کا جو انشورنس کلیم ہے اس میں بھی غلطیاں ہوسکتی ہیں لیکن اگر اس کو درست بھی مان لیا جائے تو تلنگانہ کے تناسب کو دیکھتے ہوئے کہا جاسکتا ہے کہ یہاں اس وباء کے آغاز کے بعد سے 31 مئی تک 8.65 لاکھ سے 23 لاکھ تک کیسوں کو کم کرکے دکھایا گیا ہے ۔ جہاں تک اموات کا تعلق ہے تلنگانہ میں 3,281 اموات کی اطلاع دی گئی ہے ۔ انشورنس کیلئے 925 کلیم داخل کئے گئے ہیں جو جملہ اموات کا 28 فیصد قرار پاتا ہے ۔ اس طرح آندھرا پردیش میں 10,923 اموات ہوئیں اور 425 افراد نے انشورنس کلیم داخل کیا جو جملہ اموات کا چار فیصد ہے ۔ ملک گیر سطح پر جملہ 3,31,910 اموات میں 25,017 افراد نے انشورنس کلیم داخل کیا جو جملہ اموات کا 8 فیصد ہے ۔ ڈاٹا کے تجزیہ میں یہ قیاس کیا گیا ہے کہ تلنگانہ میں اموات کی تعداد 11,562 سے 23,125 تک ہوئی ہیں۔ اس اعتبار سے تلنگانہ میں 8,281 سے 19,844 اموات کی تعداد کو گھٹا کر پیش کیا گیا ہے ۔ یہ سارے اعداد و شمار مارچ 2020 سے مئی 2021 تک کے ہیں۔ واضح رہے کہ تلنگانہ حکومت پر وقفہ وقفہ سے تنقیدیں ہوتی رہیں کہ اس نے کورونا ڈاٹا کو چھپانے کی کوشش کی ہے ۔ دو اضلاع میں ضلع میڈیکل ہیلت آفیسرس کے ایک سروے میں بھی پتہ چلا تھا کہ ریاستی حکومت سرکاری طور پر کورونا کیسوں کو 70 فیصد تک کم کرکے دکھایا ہے ۔