دوسری لہر کے بارے میں ماہرین کا انتباہ، صرف احتیاطی تدابیر سے بچاؤ ممکن
حیدرآباد: ملک کے مختلف علاقوں میں کورونا کے پھیلاؤ میں دوبارہ اضافہ کو دیکھتے ہوئے طبی ماہرین نے تلنگانہ عوام کو مشورہ دیا کہ وہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ دہلی، مہاراشٹرا اور دیگر ریاستوں میں کورونا کیسوں میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے ماہرین کا کہنا ہے کہ آئندہ دنوں میں کورونا لہر عوام کو متاثر کرسکتی ہے۔ ایسے میں سخت احتیاطی تدابیر سے پھیلاؤ کو روکنے میں مدد ملے گی ۔ تلنگانہ میں ہیلت کیر ورکرس و فیلڈ ورکرس کیلئے دوسرے مرحلہ کی ٹیکہ اندازی کا سلسلہ جاری ہے جبکہ آبادی کا خاطر خواہ حصہ ابھی تک ویکسین سے محروم ہیں۔ محکمہ صحت کے ٹیکہ اندازی منصوبے کے تحت ضعیف افراد اور بیماریوں کا شکار مریضوں کو ٹیکہ میں ترجیح دی جائیگی ۔ محکمہ صحت کے عہدیداروں نے بتایا کہ ٹیکہ اندازی کی تکمیل کیلئے وقت درکار ہوگا ۔ ڈائرکٹر پبلک ہیلت ڈاکٹر جی سرینواس راؤ نے بتایا کہ عوام بھلے ہی ویکسین کی خوراک حاصل کئے ہوں یا نہیں تمام کوچاہئے وہ لازمی ماسک کا استعمال کریں ، سماجی فاصلہ کی برقراری کے ساتھ صفائی کا خصوصی خیال رکھا جائے تاکہ وائرس منتقلی کو روکا جاسکے ۔ انہوں نے انتباہ دیا کہ احتیاطی تدابیر میں کوتاہی نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے۔ گزشتہ ایک ہفتہ سے مہاراشٹرا ، کیرالا ، چھتیس گڑھ ، مدھیہ پردیش ، پنجاب اور جموں و کشمیر میں کورونا کیسیس میں قابل لحاظ اضافہ ہوا ہے۔ مہاراشٹرا اور کیرالا میں کورونا مریضوں کی تعداد ملک کے مجموعی مریضوں کا 74 فیصد ہے۔ وزارت داخلہ نے مذکورہ ریاستوں کو ہدایت دی ہے کہ آر ٹی پی سی آر قسطوں میں اضافہ کریں۔ ریاپڈ اینٹیجن ٹسٹ میں منفی آنے کے باوجود آر ٹی پی سی آر ٹسٹ کی سفارش کی گئی تاکہ وائرس کے پھیلاؤ کا پتہ چلایا جاسکے۔ اسی دوران سپرنٹنڈنٹ گاندھی ہاسپٹل ڈاکٹر راجہ راؤ نے کہا کہ چونکہ ویکسین کی رسائی ہر کسی تک نہیں ہے ، لہذا وائرس نئے انداز میں دوسروں کو متاثر کرسکتا ہے۔ حیدرآباد میں سخت احتیاطی تدابیر کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی دوسری لہر کے پھوٹ پڑنے پر انہیں کوئی تعجب نہیں ہوگا۔ ڈاکٹر راجہ راؤ نے کہا کہ احتیاطی اقدامات سے بچاؤ ممکن ہے۔ تلنگانہ کے تمام اضلاع میں ضلع کلکٹرس اور محکمہ صحت کے عہدیداروں کو چوکس کردیا گیا ہے اور ٹسٹوں کی تعداد میں اضافہ کی ہدایت دی گئی ۔ کریم نگر میں کیسیس میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے متصل اضلاع میں چوکسی اختیار کرلی گئی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ دوسری لہر سے نمٹنے کے لئے صرف حکومت کے اقدامات پر انحصار کرنا کافی نہیں ہوگا۔ عوام کو اپنے طور پر چوکس رہنا چاہئے ۔