چیف منسٹر ارکان اسمبلی کی کارکردگی سے ناخوش ، عوامی ناراضگی سے بخوبی واقف
حیدرآباد۔21۔جون(سیاست نیوز) تلنگانہ میں بھارت راشٹرسمیتی کو دوبارہ اقتدار کے سی آر کی وجہ سے حاصل ہوگا ! برسراقتدار جماعت کے ارکان اسمبلی سے عوام کی ناراضگی کے متعلق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ واقف ہیں اور بیشتر ارکان اسمبلی کی کارکردگی سے وہ خوش نہیں ہیں ۔ ذرائع کے مطابق پارٹی سربراہ نے ریاست کے تمام ارکان اسمبلی کے متعلق سروے کروانے کے بعد ارکان اسمبلی کو اس بات کا انتباہ دیا ہے کہ اگر وہ اپنی کارکردگی میں بہتری لانے میں ناکام رہتے ہیں تو انہیں تبدیل کردیا جائے گا۔ چیف منسٹر کا دعویٰ ہے کہ وہ آئندہ انتخابات میں یقینی کامیابی حاصل کرنے والے ہیں لیکن خود بی آر ایس قائدین اس بات کا اعتراف کر رہے ہیں کہ اگر آئندہ انتخابات میں بھارت راشٹر سمیتی کو کامیابی حاصل ہوتی ہے تو وہ کے سی آر کی وجہ سے ہوگی۔ عوام کی ارکان اسمبلی سے ناراضگی کے باوجود کے سی آر عوام کا دل جیت پائیں گے! یہ سوال انتہائی اہمیت کا حامل ہوچکا ہے اور سیاسی مبصرین کا کہناہے کہ چیف منسٹر اپنے ہی ارکان اسمبلی کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں اور ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں۔ بتایاجاتا ہے کہ ریاست کے تمام حلقہ جات اسمبلی میں حکومت کی جانب سے چلائی جانے والی فلاحی اسکیمات سے مستفید ہونے والی ان اسکیمات سے واقف ہیں جبکہ ریاستی حکومت کی دیگر اسکیمات کے متعلق عوام میں شعور نہیں ہے اور اس کے لئے چیف منسٹر کی نظرمیں ارکان اسمبلی ذمہ دار ہیں کیونکہ وہ اپنے حلقہ کے عوام تک ان اسکیمات کو پہنچانے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں۔ کے سی آر نے بی آر ایس کے تمام ارکان اسمبلی کو اس بات کی ہدایت دی ہے کہ وہ ریاست میں آئندہ انتخابات کے دوران بہتر مظاہرہ کے لئے عوام کے درمیان رہیں اور بہتر تعلقات استوار کرتے ہوئے عوام کو اس بات سے واقف کروائیں کہ تحریک تلنگانہ اور حصول تلنگانہ کے دوران پارٹی نے کس طرح کی قربانیاں دی ہیں اور ان قربانیوں کے نتیجہ میں حصول تلنگانہ کے بعد سال 2014 اور 2018 میں اقتدار حاصل کرتے ہوئے تلنگانہ میں کتنے ترقیاتی کام انجام دیئے ہیں۔ سیاسی ماہرین کا کہناہے تلنگانہ میں موجودہ حالات میں محض چیف منسٹر کے چہرے پر بی آر ایس انتخابات میں حصہ لے سکتی ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ ریاستی حکومت کی کارکردگی بالخصوص فلاحی اسکیمات کے علاوہ دلتوں اور پسماندہ طبقات کے لئے شروع کی جانے والی اسکیمات اور ان پر عمل آوری سے ہونے والے فوائد کی تشہیر کی ہدایات جاری کی گئی ہیں اور ارکان اسمبلی کو کہا گیا ہے کہ وہ اپنے اپنے حلقوں میں عوام کے درمیان پہنچ کر ان اسکیمات سے آئی تبدیلیوں سے عوام کو واقف کروائیں۔م