قائدین بیان بازی سے گریز کریں، تلنگانہ میں اقتدار کے امکانات روشن، متحدہ مساعی پر زور
حیدرآباد۔/18 اپریل، ( سیاست نیوز) کانگریس قائد راہول گاندھی نے ملک میں ذات پات کی بنیاد پر مردم شماری سے متعلق کانگریس کی مہم میں شدت پیدا کرنے کیلئے تمام ریاستی یونٹس کو قراردادوں کی منظوری کی ہدایت دی ہے۔ آل انڈیا کانگریس کمیٹی ملک میں ذات پات کی بنیاد پر مردم شماری اور 2021 مردم شماری میں ذات پات کی بنیاد پر تفصیلات جاری کرنے کا مرکز سے مطالبہ کیا ہے۔ کانگریس نے تحفظات کی فراہمی کیلئے 50 فیصد کی حد ختم کرنے کی مانگ کی ہے۔ راہول گاندھی نے تلنگانہ قائدین سے ملاقات کے دوران ہدایت دی کہ پردیش کانگریس کمیٹی کی سطح پر قراردادیں منظور کی جائیں تاکہ مرکزی حکومت پر دباؤ بنایا جاسکے۔ کرناٹک میں انتخابی مہم کے بعد واپسی سے قبل راہول گاندھی نے ایر پورٹ پر مانک راؤ ٹھاکرے، ریونت ریڈی، مدھو یاشکی گوڑ اور بعض دیگر قائدین کو ملاقات کا موقع دیا۔ تلنگانہ کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ آئندہ عام انتخابات میں کانگریس کی اقتدار پر واپسی کے امکانات روشن ہیں بشرطیکہ کانگریس قائدین متحدہ طور پر کام کریں۔ انہوں نے بی آر ایس سے انتخابی مفاہمت کے مسئلہ پر بھی اپنا موقف پھر ایک بار صاف کردیا اور کہا کہ بی آر ایس سے مفاہمت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔کانگریس قائدین کو ہدایت دی کہ وہ عوام کو اس بات سے واقف کرائیں کہ تلنگانہ میں کے سی آر اور ان کی پارٹی کے ساتھ کوئی مفاہمت نہیں کی جائے گی۔ بی جے پی مفاہمت کے نام پر عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کرسکتی ہے۔ راہول گاندھی نے مانک راؤ ٹھاکرے سے کہا کہ وہ کانگریس قائدین کو پابند کریں کہ وہ مفاہمت سے متعلق ہائی کمان کے موقف کے خلاف بیان بازی سے گریز کریں۔ بتایا جاتا ہے کہ راہول گاندھی نے تلنگانہ میں پارٹی کی انتخابی تیاریوں کے سلسلہ میں کرناٹک چناؤ کے فوری بعد تلنگانہ کے دورہ کا تیقن دیا ہے۔ وہ کئی اضلاع میں جلسوں سے خطاب کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ راہول گاندھی کو بی آر ایس سے معطل شدہ قائدین پی سرینواس ریڈی اور جوپلی کرشنا راؤ کی کانگریس میں شمولیت کے امکانات سے واقف کرایا گیا۔ راہول گاندھی نے دونوں قائدین کی شمولیت کو ہری جھنڈی دکھائی اور کہا کہ بی آر ایس سے اگر سرکردہ قائدین شمولیت اختیار کرتے ہیں تو ہائی کمان کی اجازت سے شامل کیا جاسکتا ہے۔ مانک راؤ ٹھاکرے کو پارٹی میں ڈسپلن کی برقراری کے سلسلہ میں توجہ دینے کی ہدایت دی گئی ہے۔ر