تمام طبقات مسائل کا شکار، سرکاری ملازمین پی آر سی سے محروم، کے ٹی آر اور ہریش رائو گمنام
حیدرآباد۔ 22 نومبر (سیاست نیوز) اے آئی سی سی کے سکریٹری سمپت کمار نے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر رائو تمام جمہوری اصولوں کو نظرانداز کرتے ہوئے حکمرانی کررہے ہیں جس کے نتیجہ میں تمام طبقات مسائل کا شکار ہیں۔ پارٹی کے ترجمان اے دیاکر اور اندرا شوبھن کے ہمراہ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سمپت کمار نے کہا کہ تلنگانہ میں جمہوریت کا کوئی وجود نہیں ہے۔ کے سی آر حکومت نے جمہوری اور دستوری اصولوں کو نظرانداز کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سماج کے تمام طبقات حکومت کے رویہ سے نالاں ہیں۔ سرکاری ملازمین کے لیے پی آر سی اعلان نہیں کیا گیا۔ آر ٹی سی ملازمین کی ہڑتال کے خاتمہ پر حکومت کی کوئی توجہ نہیں ہے۔ سمپت کمار نے کہا کہ آر ٹی سی ملازمین کے بارے میں حکومت کا رویہ غیر انسانی اور غیر جمہوری ہے۔ ملازمین کی جانب سے مطالبات سے دستبرداری کے باوجود حکومت انہیں ڈیوٹی پر رجوع کرنے کے لیے تیار دکھائی نہیں دیتی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں طلبہ اور سرکاری ملازمین حکومت کے رویہ کے سبب دن بہ دن مسائل کا شکار ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی پالیسیوں کے خلاف کانگریس پارٹی اہم اپوزیشن کی حیثیت سے اپنی ذمہ داری نبھارہی ہے۔ اپوزیشن کو کمزور کرنے کے لیے کے سی آر حکومت نے کئی سازشیں کیں۔ اپوزیشن کے ارکان کو انحراف کے ذریعہ ٹی آر ایس میں شامل کرلیا گیا۔ سمپت کمار نے کہا کہ ملک کی کسی بھی ریاست میں اس قدر بدترین حکمرانی نہیں ہے جہاں دستور اور قانون کی کوئی پاسداری نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا پر بھی طرح طرح کی پابندیاں عائد کی جارہی ہیں۔ سمپت کمار نے کہا کہ کے سی آر ون میان شو کی طرح کام کررہے ہیں اور کے ٹی آر، ہریش رائو جیسے قائدین کو بھی گم نام کردیا گیا ہے۔ ٹی آر ایس کے قائدین عوامی مسائل پر اظہار خیال سے قاصر ہیں اور وہ خوفزدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زراعت کا شعبہ بحران سے دوچار ہے لیکن وزیر زراعت کو کسانوں سے کوئی ہمدردی نہیں۔ وبائی امراض کے نتیجہ میں کئی اموات واقع ہورہی ہیں لیکن وزیر صحت کوئی فیصلہ کرنے سے قاصر ہے۔ سمپت کمار نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں حکومت کے خلاف عوام بغاوت پر اترسکتے ہیں۔