تلنگانہ میں گزشتہ پانچ سال کے دوران 1300 خانگی اسکولس بند

   

Ferty9 Clinic

اندرون دو سال حیدرآباد میں 300 اسکولس بند، خانگی ٹیچرس کی زندگی اجیرن

حیدرآباد۔18جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ میں خانگی اسکول بند ہونے لگے ہیں اور گذشتہ 2برسوںکے دوران صرف شہر حیدرآباد میں 300 سے زائد خانگی اسکولوں کو بند کردیا گیا ہے کیونکہ بیشتر خانگی اسکول انتظامیہ کورونا وائرس لاک ڈاؤن اور تعلیمی اداروں کو بند رکھے جانے اور آن لائن کلاسس کا سلسلہ جاری ہونے کی وجہ سے پیدا شدہ صورتحال کو برداشت کرنے کے موقف میں نہیں ہیں۔ دونوں شہروں حیدرآبادو سکندرآباد میں خانگی اسکول انتظامیہ کی شکایت ہے کہ بیشتر اولیائے طلبہ اور سرپرستوں کی جانب سے آن لائن کلاسس کی فیس ادا نہیںکی جا رہی ہے اور اسکول انتظامیہ کورونا وائرس کے سبب ہونے والی مشکلات کو محسوس کرتے ہوئے فیس میں کمی کرنے کے اقدامات بھی کر رہے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی اولیائے طلبہ اور سرپرستوں کی جانب سے فیس ادا نہ کئے جانے کے سبب اسکولوں میں تعلیم کا سلسلہ جاری رکھنا ان کے لئے دشوار کن ہوتا جا رہاہے۔ بتایاجاتا ہے کہ ریاست تلنگانہ میں گذشتہ 5برسوں کے دوران 1300 سے زائد اسکول بند کئے گئے ہیں لیکن ان میں بڑی تعداد گذشتہ 2سال کے دوران بند کئے جانے والے اسکولوں کی ہے ۔ شہر حیدرآباد میں موجود 300 سے زائد اسکول جو بند کئے جا چکے ہیں ان میں اکثر ایسے اسکول ہیں جو کرایہ کی عمارتوں میں چلائے جاتے تھے اور فیس کی عدم وصولی کے سبب ان اسکولوںکے انتظامیہ کو کرایہ کی ادائیگی بھی مشکل ہوچکی ہے اسی لئے وہ اسکول بند کرنے کا فیصلہ کرچکے ہیں۔ خانگی اسکولوں کے بند کئے جانے کے فیصلہ کے سبب اساتذہ جو ان اسکولوں میں ملازمت کیا کرتے تھے وہ بے روزگار ہونے لگے ہیں اور وہ ایسی مصروفیات اختیار کر رہے ہیں جو ان کے پیشۂ تدریس کے شایان شان نہیں ہیں لیکن اپنی گذر بسر کیلئے انہیں ایسے کام کر نے پڑرہے ہیں۔ پرانے شہر کے علاقہ وٹے پلی میں ایک خاتون ٹیچر جو کورونا وائرس سے قبل اپنے بچوں کی پرورش کے لئے دنیا کے مقدس ترین پیشہ سے وابستہ تھیں اب وہ ٹھیلہ بنڈی لگاتے ہوئے موٹر میکانک کی جانب سے گاڑیوں کی مرمت کے لئے استعمال کی جانے والی اشیاء فروخت کرنے پر مجبور ہوچکی ہیں اسی طرح اسکول انتظامیہ جو کہ درس و تدریس کا فریضہ انجام دیا کرتے تھے وہ چائے کی ہوٹلیں کھولنے پر مجبور ہوچکے ہیں کیونکہ ان کے ذرائع آمدنی بری طرح سے متاثر ہوچکے ہیں اور وہ کوئی اور کاروبار تلاش کررہے ہیں تاکہ اپنی اور اپنے اہل خانہ کی گذربسر کو یقینی بناسکیں۔ اسی طرح پرانے شہر کے ایک اسکول میں 13 سال سے خدمات انجام دینے والے ایک استاذ نے اسکول بند ہونے کے سبب Zomatoپر فوڈڈیلیوری کا کام کرنا شروع کردیا ہے جو کہ اساتذہ اور خانگی اسکولوں کی صورتحال کو پیش کرنے کیلئے کافی ہے۔
36غریبوں کی آنکھ کا مفت آپریشن
سنجے کمار کااقدام
حیدرآباد ۔18 جولائی (یواین آئی) تلنگانہ کی حکمران جماعت ٹی آرایس کے رکن اسمبلی سنجے کمار نے تقریبا 36غریبوں کی آنکھ کا مفت آپریشن کروایا۔ اسمبلی میں جگتیال حلقہ کی نمائندگی کرنے والے سنجے کمارنے آنکھوں کے مختلف مسائل کا سامنا کرنے والے ان افراد کی سرجری جگتیال کے ایک ہاسپٹل میں کروائی۔اس موقع پر ان افراد نے سنجے سے اظہار تشکر کیا۔