تلنگانہ میں ہیلت ایمرجنسی نافذ کی جائے ، روزانہ 30 اموات

   

دواخانوں میں بستر دستیاب نہیں، مجالس مقامی کے انتخابات کی مذمت: محمد علی شبیر
حیدرآباد: کانگریس پارٹی نے تلنگانہ میں ہیلت ایمرجنسی کے نفاذ کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ریاست میں کورونا وباء کی صورتحال قابو سے باہر ہوچکی ہے اور سرکاری و خانگی دواخانوں میں کورونا مریضوں کیلئے بستر دستیاب نہیں ہے۔ سابق اپوزیشن لیڈر محمد علی شبیر نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے حکومت پر عوام کی زندگی سے کھلواڑ کا الزام عائد کیا اور کہا کہ محکمہ صحت کی جانب سے مریضوں اور اموات کے بارے میں گمراہ کن اعداد و شمار جاری کئے جارہے ہیں ۔ روزانہ سینکڑوں افراد کورونا کا شکار ہورہے ہیں اور اموات کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایک سیاسی قائد جو حج کمیٹی کے رکن رہ چکے ہیں ، کورونا سے متاثر ہونے کے بعد صحت بری طرح متاثر ہوگئی۔ محمد علی شبیر نے انہیں کسی خانگی دواخانہ میں شریک کرانے کیلئے تقریباً 12 کارپوریٹ دواخانوں کے ذمہ داروں سے ربط قائم لیکن کسی بھی دواخانہ میں بستر دستیاب نہیں تھا۔ انہوں نے وزیر صحت ای راجندر سے ربط قائم کیا جنہوں نے کنگ کوٹھی ہاسپٹل سے رجوع کرنے کا مشورہ دیا۔ مریض کو جب کنگ کوٹھی ہاسپٹل لے جایا گیا تو وہاں ڈاکٹرس موجود نہیں تھے۔ کئی گھنٹے بعد متعلقہ ڈیوٹی ڈاکٹر ہاسپٹل پہنچے اور عدم موجودگی پر بہانے بنانے لگے۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ تلنگانہ میں ڈاکٹرس اور بستروں کی کمی کے نتیجہ میں کورونا سے کئی اموات واقع ہورہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں کاما ریڈی ضلع میں چار اموات واقع ہوئیں۔ ریاست کے سرکاری دواخانوں میں روزانہ 25 تا 30 اموات واقع ہورہی ہیں جبکہ پرائیویٹ ہاسپٹلس کی اموات کا کوئی شمار نہیں ہے۔ حکومت ہیلت بلیٹن میں 6 تا 8 اموات کا دعویٰ کر رہی ہے جو گمراہ کن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں کورونا کی صورتحال ہیلت ایمرجنسی کے نفاذ کی متقاضی ہیں۔ کے سی آر حکومت کو ہیلت ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے دواخانوں میں وینٹی لیٹرس ، آکسیجن اور بستروں کی تعداد میں اضافہ کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر حکومت کو عوام کی زندگی سے زیادہ اکسائز سے آمدنی میں اضافہ کی فکر ہے۔ ایک طرف امتحانات منسوخ کئے گئے لیکن کھمم اور ورنگل کارپوریشنوں کے انتخابات کا اعلان کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ انسانوں کے ساتھ تلنگانہ حکومت کا رویہ جانوروں سے بدتر ہے۔ انہوں نے ناگرجنا ساگر ضمنی چناؤ میں کانگریس کی کامیابی یقینی قراردیا۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ وزیر داخلہ محمد محمود علی نے ناگرجنا ساگر میں اقلیتی بہبود کے کئی دعوے کئی لیکن عوام حقائق سے اچھی طرح واقع ہیں۔ محمود علی کو چیف منسٹر کو خوش کرنے کے علاوہ کچھ نہیں اتا اور انہیں ہر موقع پر امام ضامن باندھنے کی فکر رہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس دور حکومت میں اقلیتوں کی بھلائی کیلئے جو اسکیمات شروع کی گئی تھیں، ان کا نام تبدیل کرتے ہوئے ٹی آر ایس عمل پیرا ہے۔