تلنگانہ میں ہیلت ایمرجنسی کی صورتحال : بھٹی وکرامارکا

   

عوام وبائی امراض سے بدحال، حکومت خواب غفلت کا شکار، سرکاری دواخانے ڈاکٹرس سے محروم
حیدرآباد۔/3 ستمبر، ( سیاست نیوز) کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے قائد بھٹی وکرامارکا نے الزام عائد کیا کہ تلنگانہ ریاست وبائی امراض کے مرکز میں تبدیل ہوچکی ہے اور کے سی آر حکومت کو عوام کی صحت کی کوئی فکر نہیں۔ ریاست میں وبائی امراض سے پیدا شدہ صورتحال ہیلت ایمرجنسی کے نفاذ کی متقاضی ہے۔ بھٹی وکرامارکا نے ارکان اسمبلی ڈی سریدھر بابو، پی ویریا، سیتااکا، سابق مرکزی وزیر بلرام نائیک، سابق ارکان اسمبلی ای انیل، کے لکشما ریڈی اور دیگر کانگریس قائدین کے ہمراہ ملگ ضلع میں سرکاری دواخانہ کا دورہ کرتے ہوئے وبائی امراض کے مریضوں کو دیئے جارہے علاج کا جائزہ لیا۔ بعد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ ملگ ایریا ہاسپٹل میں ڈاکٹرس اور ادویات کی کمی ہے۔ بنیادی طبی سہولتوںکی کمی کے سبب مریضوں کو دشواریوں کا سامنا ہے اور وہ خانگی ہاسپٹل سے رجوع ہونے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضلع ہاسپٹل کا درجہ ملنے کے بعد 250 بستروں کی ضرورت ہے لیکن اس دواخانہ میں صرف 100 بستروں کی گنجائش ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کو وبائی امراض کے متاثرین کی کوئی فکر نہیں ۔ ریاست کے تمام اضلاع میں یہی صورتحال ہے لیکن آج تک چیف منسٹر نے ایک بھی جائزہ اجلاس منعقد نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے قیام کے بعد ٹی آر ایس حکومت نے اس ہاسپٹل کیلئے ایک بھی روپیہ منظور نہیں کیا ہے۔ سابق کانگریس دور حکومت میں انٹینسیو کیر یونٹ قائم کیا گیا تھا جو آج تک قائم ہے۔ حکومت نے ایم آر آئی، ای سی جی اور دیگر سہولتیں آج تک فراہم نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ ملگ سرکاری دواخانہ میں 10 سیول سرجنس ہونا چاہیئے لیکن وہاں ایک بھی نہیں ہے۔ اس کے علاوہ 7 ڈپٹی سیول سرجنس کی ضرورت ہے لیکن ایک کا بھی تقرر نہیں کیا گیا۔ سیول اسسٹنٹ سرجنس 27 ہونے چاہیئے ان میں سے 11 پوسٹ خالی ہیں۔ نرسنگ شعبہ میں گریڈ II نرسنگ سپرنٹنڈنٹ کے 2 پوسٹ میں دونوں بھی مخلوعہ ہیں۔ شفٹ نرس کے 25 عہدوں میں 20 عہدے مخلوعہ ہیں۔ انہوں نے حکومت سے ڈاکٹرس اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی مخلوعہ جائیدادوں پر فوری تقررات کا مطالبہ کیا۔