حیدرآباد کی عالمی شہر کے طور پر ترقی، کے سی آر کی کوئی اسکیم منسوخ نہیں، نئی اسکیمات کا آغاز، میٹ دی پریس پروگرام میں چیف منسٹر کی شرکت
حیدرآباد 9 نومبر (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی دعوی کیا کہ تلنگانہ میں کانگریس 10 سال تک برسر اقتدار رہے گی۔ میٹ دی پریس پروگرام میں حصہ لیتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ چندرا بابو نائیڈو 10 سال برسر اقتدار رہے جس کے بعد راج شیکھر ریڈی نے 10 سال حکمرانی کی۔ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد کے سی آر 10 سال تک چیف منسٹر رہے۔ اسی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے تلنگانہ عوام کانگریس کو 2034 تک اقتدار میں رکھیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں چیف منسٹر نے صحافیوں سے کہا کہ آپ نوٹ کرلیں کہ کانگریس 2 میعادوں کیلئے تلنگانہ میں برسر اقتدار رہے گی۔ ڈسمبر 2028 کے چناؤ میں کانگریس کو دوبارہ اقتدار حاصل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ چندرا بابو نائیڈو اور راج شیکھر ریڈی دور میں جو ترقیاتی پالیسی عمل کی گئی اسی کو برقرار رکھتے ہوئے تلنگانہ کی ہمہ جہتی ترقی کو یقینی بنایا جارہا ہے۔ آئی ٹی ، فارماسویٹکلس و دیگر شعبوں میں تلنگانہ نے غیر معمولی ترقی کی ۔ انہوں نے کہا کہ عالمی ادارے تلنگانہ میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ بی آر ایس کے 10 سالہ دور میں ہر شعبہ کو نظرانداز کرنے کا الزام عائد کرکے ریونت ریڈی نے کہا کہ عوام نے علیحدہ تلنگانہ تحریک میں کئی امیدوں سے حصہ لیا تھا لیکن بی آر ایس نے عوام کی توقعات پر پانی پھر دیا۔ انہوں نے کہا کہ سکریٹریٹ، پرجا بھون اور کالیشورم کی تعمیر سے عوام کی کوئی بھلائی نہیں ہوئی برخلاف اس کے کرپشن اور بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فارمولہ ای ریسنگ میں کے ٹی آر کے خلاف قانونی کارروائی کیلئے گورنر سے اجازت طلب کی گئی لیکن گزشتہ 3 ماہ سے گورنر نے اجازت نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کی بھی اسکیم کو کانگریس نے منسوخ نہیں کیا ہے۔ جاریہ اسکیمات پر عمل کرکے نئی فلاحی اسکیمات متعارف کی گئیں ۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ آندھرا پردیش میں کانگریس دور میں تلنگانہ نے غیر معمولی ترقی کی۔ راج شیکھر ریڈی نے کسانوں کو مفت برقی اسکیم کا آغاز کیا۔ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے 73,000 کروڑ کے کسانوں کے بقایاجات معاف کئے تھے۔ چیف منسٹر نے کانگریس اور بی آر ایس دور کے 10 برسوں کا تقابلی جائزہ پیش کرکے کہا کہ کے سی آر کے برسر اقتدار آنے کے وقت تلنگانہ کی معیشت 60 ہزار کروڑ کی اضافی آمدنی پر مشتمل تھی لیکن 10 سال بعد کے سی آر نے کانگریس کو 8.11 لاکھ کروڑ کی مقروض ریاست حوالہ کی ہے جہاں تنخواہوں کی ادائیگی حکومت کیلئے چیالنج بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمانڈ کنٹرول، سکریٹریٹ اور پرگتی بھون کی تعمیر سے ایک شخص کو بھی ملازمت نہیں ملی جبکہ کالیشورم کی تعمیر میں ایک لاکھ کروڑ کی بے قاعدگی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اپنے فرزند کے ٹی آر کو چیف منسٹر بنانے کے سی آر نے واستو کے نام پر عمارتوں کو منہدم کرکے نیا سکریٹریٹ تعمیر کیا۔ انہوں نے مرکزی وزیر کشن ریڈی پر تلنگانہ کی ترقی میں رکاوٹ کا الزام عائد کیا اور کہا کہ کے ٹی آر اور کشن ریڈی ملی بھگت کے ذریعہ ریاست کے ترقیاتی پراجکٹس میں مرکز سے منظوری میں رکاوٹ پیدا کررہے ہیں۔ چیف منسٹر نے حیدرآباد کی ترقی کے اقدامات کا ذکر کرکے کہا کہ شہر کو آئی ٹی اور نالج سٹی میں تبدیل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی 65 فیصد آمدنی حیدرآباد اور رنگاریڈی سے حاصل ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آر ٹی سی میں خواتین کو مفت سفر کی سہولت کی اسکیم پر حکومت نے 7100 کروڑ خرچ کئے ہیں۔ آروگیہ شری کے تحت مفت علاج کی حد کو بڑھاکر 10 لاکھ روپے کیا گیا۔ 3000 کروڑ سے عثمانیہ ہاسپٹل کی نئی عمارت تعمیر کی جارہی ہے۔ کسانوں کے 21,000 کروڑ کے قرضہ جات معاف کئے گئے۔ غریبوں کو راشن کارڈ جاری کیا گیا جس پر باریک چاول سربراہ کیا جارہا ہے۔ چیف منسٹر نے 200 یونٹ مفت برقی اور 500 روپے میں گیس سلنڈر کی سربراہی کا حوالہ دیا۔ چیف منسٹر نے جوبلی ہلز کے ووٹرس سے اپیل کی کہ وہ ترقی کیلئے کانگریس امیدوار نوین یادو کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کریں۔ 1