تلنگانہ میں 2018 ء میں کرپشن کیسیس،153% کا اضافہ

   

حیدرآباد ۔ 19 جنوری ۔ (سیاست نیوز)نیشنل کرائم ریکارڈس بیورو (NCRB) کے حالیہ ڈیٹا کے مطابق ریاست تلنگانہ میں 2017 اور 2018 ء کے درمیان کرپشن کے کیسیس میں 153% تک اضافہ ہوا ۔ این سی آر بی ڈیٹا کے مطابق تلنگانہ میں 2017 ء میں قانون انسداد رشوت ستانی اور آئی پی سی کے متعلقہ سیکشنس کے تحت بک کئے گئے کیسیس کی تعداد 55 تھی تاہم 2018 ء میں اس میں 153% کا اضافہ ہوا کیونکہ اے سی بی نے 139 کیسیس درج کئے۔ اے سی بی تلنگانہ کے ڈائرکٹر جنرل جے پورنا چندر راؤ نے کہاکہ ’’ہماری ٹیم کی جانب سے ٹکنالوجی کے مؤثر استعمال کے باعث کیسیس کی تعداد میں اضافہ ہوا ۔ آڈیو اینڈ ویڈیو ایویڈنس گیدرنگ ٹکنالوجی کے اچھے استعمال کی وجہ کامیابی کے ساتھ جال بچھاکر گرفتار کرنے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے ‘‘۔ 2018 ء میں بیورو کیلئے اس طرح کی ایک بڑی گرفتاری ایچ ایم ڈی اے ڈائرکٹر کے پرشوتم ریڈی کی گرفتاری تھی ۔ اے سی بی کے عہدیداروں نے 20 جنوری 2018 ء کو ریڈی کے خلاف غیرمحسوب اثاثہ جات رکھنے کا کیس بک کیا اور 25 کروڑ روپئے مالیت کے غیرمحسوب اثاثہ جات کو بے نقاب کیا تھا ۔ بیورو نے ریڈی کو گرفتار کرنے کیلئے اس عہدیدار کی تلاش شروع کی تھی جبکہ وہ زائد از ایک ماہ بعد 16 فبروری کو اے سی بی عدالت میں سریندر ہوگئے تھے ۔ ریڈی کے کیس کے سلسلہ میں ایک ڈی ایس پی ، ایک انسپکٹر اور اے سی بی کے ایک کانسٹیبل کو معطل کیا گیا تھا اور ایک اور انسپکٹر کو ان کے غلط رویہ پر پیرنٹ ڈپارٹمنٹ کو واپس کردیا گیا۔ 2018 ء میں اے سی بی کا ایک اور اہم کارنامہ کرپشن کیسیس میں ججس کی گرفتاری تھا ۔ اے سی بی نے کرپشن کیسیس میں چار ججس کو گرفتار کیا تھا ۔ اے سی بی کی جانب سے فراہم کئے گئے ڈیٹا کے مطابق جملہ 173 کیسیس کے ساتھ 2019ء میں اس ایجنسی کی کارکردگی میں بہتری پیدا ہوئی ہے ۔