تلنگانہ میں 30 ہزار سرکاری جائیدادوں پر عنقریب تقررات: بھٹی وکرامارکا

   

فلاحی اسکیمات پر قدم پیچھے نہیں ہٹائیں گے، راجیویووا وکاسم کیلئے 9 ہزار کروڑ مختص، باریک چاول اسکیم سے 3 کروڑ افراد کو فائدہ
حیدرآباد۔/13 اپریل، ( سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ فلاحی اسکیمات پر حکومت کے قدم پیچھے ہٹانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا اور جاریہ تمام اسکیمات پر بہر صورت عمل آوری کی جائے گی۔ کھمم میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ فلاحی اسکیمات کے معاملہ میں تلنگانہ ملک کیلئے رول ماڈل ہے۔ دیگر ریاستیں تلنگانہ کی طرف دیکھ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راشن شاپس کے ذریعہ غریبوں کو باریک چاول کی سربراہی اسکیم ایک تاریخی اقدام ہے۔ اسکیم سے 3.10 کروڑ افراد مستفید ہورہے ہیں اور حکومت سالانہ 13525 کروڑ خرچ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو خود روزگار سے مربوط کرنے کیلئے راجیو یووا وکاسم اسکیم کے تحت 9000 کروڑ خرچ کئے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ 2 جون سے راجیو یووا وکاسم کے منظوری مکتوب حوالے کرنے کا آغاز ہوگا اور 9 جون تک استفادہ کنندگان کو الاٹمنٹ لیٹرس جاری کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ باریک چاول کی فصل پر فی ایکر 500 روپئے بونس کے حساب سے حکومت 2675 کروڑ خرچ کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن فلاحی اسکیمات کی برقراری کے بارے میں اندیشوں کا اظہار کررہی ہے۔ سابق بی آر ایس حکومت میں 8 لاکھ کروڑ کے بھاری قرض کے باوجود کانگریس حکومت نے وعدوں کی تکمیل کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں 90 لاکھ راشن کارڈ ہیں اور حکومت نے راشن کارڈ پر فی کس 6 کیلو باریک چاول کی سربراہی کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی مشکلات کے باوجود فلاحی اسکیمات پر عمل آوری جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کی قرض معافی اسکیم کیلئے 21 ہزار کروڑ اور رعیتو بھروسہ اسکیم کیلئے 18 ہزار کروڑ خرچ کئے گئے۔ بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ حکومت نے ایک سال میں 56 ہزار سرکاری جائیدادوں پر تقررات کئے ہیں اور عنقریب مزید 30 ہزار جائیدادوں پر تقررات کئے جائیں گے۔ تقررات کے سلسلہ میں حکومت نے جاب کیلنڈر جاری کیا ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ راجیو یووا وکاسم اسکیم سے ایس سی، ایس ٹی، بی سی اور اقلیت کے نوجوانوں کو فائدہ ہوگا۔1