تلنگانہ میں 30,000 بسوں پر 10 کروڑ کے چالانات زیر التواء

   

حیدرآباد، سائبرآباد اور رچہ کنڈہ میں ٹریفک قواعد کی خلاف ورزیاں، کرنول بس حادثہ کے بعد حکام چوکس
حیدرآباد۔ 26 اکتوبر (سیاست نیوز) حیدرآباد سے بنگلورو جانے والی خانگی بس کو کرنول میں حادثہ کے بعد ٹریفک پولیس و آر ٹی اے حکام نے خانگی بسوں میں حفاظتی اقدامات اور قواعد کی خلاف ورزی پر توجہ مرکوز کی ہے۔ حیدرآباد، سائبر آباد اور رچہ کنڈہ پولیس کمشنریٹ کے حدود میں 2023 سے تقریباً 30,000 سے زائد خانگی بسوں پر چالانات کی تعداد 90,000 بتائی جاتی ہے۔ ٹریفک قواعد کی خلاف ورزی کے مختلف دفعات کے تحت تلنگانہ اور اس کے باہر چلنے والی خانگی بسوں پر حکام نے چالانات عائد کئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ تینوں کمشنریٹس کے تحت خانگی بسوں کی جانب سے چالانات کے طور پر تقریباً 10 کروڑ کی ادائیگی باقی ہے۔ حکام کے مطابق حیدرآباد سے وجئے واڑہ جانے والی بسوں پر ٹریفک قواعد کی خلاف ورزی کے معاملات زیادہ درج ہیں۔ ڈپٹی کمشنر ٹریفک رچہ کنڈہ ڈی سرینواس کے مطابق کرنول کے حادثہ کے بعد ٹریفک چالانات کا سامنا کرنے والی خانگی بسوں کی نشاندہی کی جارہی ہے تاکہ انہیں تمام ضروری احتیاطی اقدامات پر مجبور کیا جاسکے۔ ٹریفک پولیس اور آر ٹی اے حکام کی جانب سے شہر کے تمام انٹری پوائنٹس اور اندرون شہر اہم مراکز پر خانگی بسوں کی جانچ کا کام شروع کردیا گیا ہے۔ خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں تاکہ تیز رفتار ڈرائنگ، ڈرائیورس کے حالت نشہ میں ہونے اور ٹریفک سگنلس کی خلاف ورزی جیسے امور کا جائزہ لیا جاسکے ۔ حکام کا کہنا ہے کہ تیز رفتار ڈرائیونگ کے نتیجہ میں زیادہ تر حادثات پیش آرہے ہیں۔ ٹریفک حکام نے آر ٹی اے عہدیداروں سے خواہش کی ہے کہ وہ آؤٹر رنگ روڈ پر مزید سی سی ٹی وی کیمرے نصب کریں تاکہ تیزرفتار ڈرائیونگ کی نشاندہی کی جاسکے۔ حیدرآباد کے حدود میں 13686 خانگی بسوں پر 42192 چالانات ہیں جس کی مالیت 48794725 روپے ہے۔ سائبر آباد میں 13694 گاڑیوں پر 42196 چالانات ہیں اور قابل ادائیگی رقم 4.88 کروڑ بتائی گئی ہے۔ رچہ کنڈہ میں 2551 بسوں پر 4064 چالانات ہیں اور انہیں 3544200 روپے ادا کرنے ہیں۔ 1