ریاست میں ڈاکٹرس کی کمی سے متعلق نیتی آیوگ کی رپورٹ صحیح نہیں
حیدرآباد :۔ جون 2014 میں علحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام کے بعد سے جون 2021 تک تقریباً 39,000 ڈاکٹرس نے تلنگانہ میں پریکٹس کرنے اور مریضوں کا علاج کرنے کے لیے تلنگانہ اسٹیٹ میڈیکل کونسل (TSMC) میں اپنا رجسٹریشن کروایا ہے ۔ حقیقت یہ ہے کہ تلنگانہ میں 39 ہزار فزیشنس رجسٹرڈ پریکٹیشنرس ہیں جو ان اسٹیڈیز کے بالکل برعکس ہے جس میں دعویٰ کیا گیا کہ ریاست تلنگانہ میں ڈاکٹرس کی تعداد کافی نہیں ہے ۔ چند دن قبل نیتی آیوگ کی جانب سے جاری کی گئی ایک رپورٹ (Sustainable Development Goals, 2021) میں کہا گیا کہ تلنگانہ میں فزیشینس کی تعداد مقررہ اصول و قواعد سے بہت کم ہے ۔ اس رپورٹ میں ، جس میں فزیشینس ، نرسیس اور مڈوائفس کی دستیابی کا تقابل کیا گیا ، کہا گیا کہ یہ تعداد ورلڈ ہیلت آرگنائزیشن (WHO) کے معیار کے مطابق نہیں ہے حالانکہ ڈبلیو ایچ او کے مطابق ایک ڈاکٹر کو 1000 لوگوں کے علاج و معالجہ کی ضرورت کو پورا کرنا چاہئے ۔ یعنی ایک ہزار لوگوں کے لیے کم از کم ایک ڈاکٹر ہونا چاہئے ۔ تلنگانہ میں ایک اندازہ کے مطابق 3.98 کروڑ کی آبادی ہے اور ریاست میں 39,000 فزیشنس ہیں اس طرح ان کی یہ تعداد ڈاکٹر ۔ مریض تناسب کے لیے ڈبلیو ایچ او کے مقررہ معیار اور اصول و قواعد کو پورا کرنے کے لیے کافی ہے ۔ تاہم تلنگانہ کی مخالف طاقتوں نے اس طرح کی غیر درست رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ میں ڈاکٹرس کی تعداد ریاست کی آبادی کے لحاظ سے بہت کم ہے جو تلنگانہ اسٹیٹ میڈیکل کونسل کے یہاں دستیاب حقائق سے بعید ہے ۔ 2014 اور 2016 کے درمیان اس کونسل میں تقریبا 16,500 ڈاکٹرس کے رجسٹریشنس ہوئے اور 2016 سے اب تک مزید 22,507 ڈاکٹرس نے کونسل میں اپنا رجسٹریشن کروایا ۔ تلنگانہ اسٹیٹ میڈیکل کونسل کے رجسٹرار ڈاکٹر ہنمنت راؤ نے کہا کہ ’ علحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام کے بعد سے ہم نے تقریبا 39,000 ڈاکٹرس کا رجسٹریشن کیا ہے جو ریاست ہی میں پریکٹس کرتے ہوئے طبی خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ ہمارے اس ادارہ کو قانونی طور پر پورا یہ اختیار حاصل ہے کہ آیا ہم پریکٹس کرنے کے لیے ڈاکٹر کا لائسنس منسوخ کریں یا ڈاکٹرس کا رجسٹریشن کریں تاکہ وہ ریاست میں مریضوں کا علاج کرسکیں ‘ ۔ نیتی آیوگ کی ایس ڈی جی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ تلنگانہ میں صحت کے دیگر اہم صورتوں میں بہتری ریکارڈ کی گئی بشمول بچوں کی شرح اموات ، انسٹی ٹیوشنل ڈیلیوریز ، ٹی بی کیسیس کا نوٹیفیکیشن اور بچوں کی ٹیکہ اندازی ۔۔