تلنگانہ میں 46.25 فیصد بی سی طبقات، مسلمانوں کی آبادی 12.56 فیصد درج کی گئی

,

   

مسلمانوں میں 10 فیصد بی سی آبادی، ایس سی 17 فیصد اور ایس ٹی 10 فیصد، کابینی سب کمیٹی کو پلاننگ محکمہ نے رپورٹ پیش کی۔ رپورٹ کی بنیاد پر اسکیمات میں حصہ داری: اتم کمار ریڈی
حیدرآباد۔/2فروری، ( سیاست نیوز) تلنگانہ میں طبقاتی سروے کی رپورٹ کابینی سب کمیٹی کو پیش کردی گئی اور سروے کے مطابق مختلف طبقات اور ان کی آبادی کا تعین کیا گیا ہے۔ محکمہ پلاننگ کے پرنسپل سکریٹری سندیپ کمار سلطانیہ اور اسٹیٹ نوڈل آفیسر و کلکٹر حیدرآباد انودیپ درشٹی کی قیادت میں عہدیداروں کی ٹیم نے وزیر آبپاشی این اتم کمار ریڈی کی زیر قیادت کابینی سب کمیٹی کو رپورٹ پیش کی۔ کابینی سب کمیٹی میں وزراء ڈی سیتکا ، پونم پربھاکر اور دامودر راج نرسمہا شامل ہیں۔ طبقاتی سروے رپورٹ پر کابینی سب کمیٹی نے اجلاس میں غور کیا اور سفارشات کے ساتھ کابینہ میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اتم کمار ریڈی نے کہا کہ محض 50 دنوں میں طبقاتی سروے کی تکمیل کے ذریعہ تلنگانہ حکومت نے تاریخ رقم کی ہے۔ مختلف طبقات کی سماجی، معاشی، تعلیمی، روزگار اور سیاسی پسماندگی کا جائزہ لینے کیلئے منعقدہ سروے میں 96.9 فیصد خاندانوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔ کانگریس قائد راہول گاندھی نے انتخابات سے قبل سماجی انصاف کیلئے طبقاتی سروے کا وعدہ کیا تھا۔ 4 فروری 2024 کو سروے کے حق میں تلنگانہ اسمبلی میں قرارداد منظور کی گئی تھی۔ سروے رپورٹ کے مطابق 94863 شمار کنندگان اور 9628 سپر وائزرس نے 96.9 فیصد خاندانوں کا احاطہ کیا۔ 36 دنوں میں 76 ہزار ڈیٹا انٹری آپریٹرس نے سروے کی تفصیلات کو تیار کیا۔ سروے رپورٹ کے مطابق ریاست میں35477554 افراد کا احاطہ کیا گیا جو 11215131 خاندانوں پر محیط ہیں۔ سروے کے مطابق بی سی طبقات کی آبادی 16409179 درج کی گئی جو آبادی کا 46.25 فیصد ہے۔ ایس سی طبقہ کی آبادی 6184319 درج کی گئی جو 17.43 فیصد ہوتے ہیں۔ ایس ٹی طبقہ کی آبادی 3705929 درج کی گئی جو آبادی کا 10.45 فیصد ہے۔ تلنگانہ میں مسلمانوں کی جملہ آبادی 4457012 درج کی گئی جو آبادی کا 12.56 فیصد ہوتے ہیں۔ ان میں بی سی طبقہ کے مسلمانوں کی آبادی 3576588 ہے جو 10.08 فیصد ہوتے ہیں جبکہ او سی طبقات کے مسلمانوں کی آبادی 880424 درج کی گئی جو 2.48 فیصد ہوتے ہیں۔ ریاست میں دیگر او سی طبقات کی آبادی 4421115 یعنی 13.31 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ مسلم او سی اور دیگر او سی طبقات کی مجموعی آبادی 15.79 فیصد درج کی گئی ہے۔ بی سی طبقات اور مسلمانوں کے بی سی گروپس کو ملا کر تلنگانہ میںبی سی افراد کی مجموعی آبادی56.33 فیصد درج کی گئی ہے۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ طبقاتی سروے کے اعداد و شمار کو فلاحی اسکیمات پر عمل آوری کیلئے استعمال کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سروے کے بارے میں حکومت کو کئی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا۔ اپوزیشن کا مخالف پروپگنڈہ اور ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی درخواستیں داخل کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ سروے میں 1.03 لاکھ مکانات مقفل پائے گئے اور 1.68 لاکھ خاندانوں نے ابتداء میں سروے میں حصہ لینے سے گریز کیا۔84137 مکانات میں غیر تلنگانہ افراد پائے گئے۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ بہار میں طبقاتی سروے پر 500 کروڑ خرچ کئے گئے اور چھ ماہ میں مکمل کیا گیا جبکہ تلنگانہ میں محض 50 دن میں کم خرچ پر سروے مکمل ہوا ہے۔ ریاستی وزراء پونم پربھاکر، دامودر راج نرسمہا اور ڈی سیتکا نے سروے کے کامیاب انعقاد پر حکام کو مبارکباد پیش کی۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ طبقاتی سروے کی رپورٹ کی بنیاد پر سرکاری اسکیمات میں تمام طبقات کو مناسب حصہ داری حاصل ہوگی۔1

تلنگانہ میں طبقاتی سروے رپورٹ … ایک نظر
حیدرآباد۔/2فروری، ( سیاست نیوز) تلنگانہ میں طبقاتی سروے کی تکمیل کے بعد پلاننگ ڈپارٹمنٹ نے حکومت کو رپورٹ پیش کردی ہے۔ سروے کے مطابق مختلف طبقات کی آبادی حسب ذیل درج کی گئی ہے۔
٭ جملہ افراد کا سروے 35477554
٭ سروے میں جملہ خاندانوں کا احاطہ 11215131
٭ بی سی طبقات :۔ 16409179 (46.25 فیصد )
٭ مسلم آبادی :۔ 4457012 ( 12.56 فیصد )
٭ بی سی مسلم آبادی :۔ 3576588 ( 10.08 فیصد )
٭ مسلم او سی آبادی :۔880424(2.48 فیصد )
٭ بی سی اورمسلم بی سی جملہ آبادی :۔56.33 فیصد
٭ ایس سی :۔6184319 (17.43 فیصد )
٭ ایس ٹی:۔ 3705929 ( 10.45 فیصد )
٭ او سی طبقات: ۔ 4421115 ( 13.31 فیصد )
٭ مسلم اور دیگر او سی طبقات :۔ 15.79 فیصد