حیدرآباد۔21 مئی (سیاست نیوز)تلنگانہ نے خانگی یونیورسٹیوں کے قیام کی اجازت دینے کے ایک قانون کے دو سال بعد ریاست میں اب 5 خانگی یونیورسٹیوں کے قیام کی اجازت دی ہے۔ ریاستی حکومت نے تلنگانہ خانگی یونیورسٹیوں (اسٹیبلشمنٹ اینڈ ریگولیشن) ایکٹ میں ترمیم کرتے ہوئے ایک آرڈیننس پاس کیا ، جس سے پانچ یونیورسٹیاں وجود میں آئیں۔یہ پانچ یونیورسٹیاں قطب اللہ پور میں مہندرا یونیورسٹی ، سداسیوپیٹ میں ووکسن یونیورسٹی ، دھول پلی میں ملیرڈی یونیورسٹی ، گھٹکیسر میں انوراگ یونیورسٹی اور ورنگل (شہری) ضلع میں حسن پرتی میں ایس آر یونیورسٹی ہیں۔پانچ میں سے دو یونیورسٹیوں کی ملکیت ٹی آر ایس قائدین کی ہے۔ ملیرڈی یونیورسٹی ، ملالہ ریڈی ایجوکیشنل سوسائٹی کے زیر انتظام ہے ، جس کی بنیاد وزیر محنت روزگار ، بہبود خواتین و اطفال کے وزیر مملکت چوہدری ملا ریڈی نے رکھی ہے۔ انوراگ یونیورسٹی گائیتھری ایجوکیشنل اینڈ کلچرل ٹرسٹ کے زیر اہتمام ہے ، جسے ٹی آر ایس ایم ایل سی پلا راجیشور ریڈی چلا رہے ہیں۔ پرائیویٹ یونیورسٹیز ایکٹ کے مطابق ریاست میں خانگی یونیورسٹی کے قیام کے لئے شیڈول میں ترمیم کے ذریعہ یونیورسٹی کے نام کو اس کے مقام کی تفصیلات کے ساتھ ایکٹ میں شامل کیا جانا چاہئے۔ ریاستی حکومت کے مطمئن ہونے کے بعد یہ ہوتا ہے کہ خانگی یونیورسٹی کی کفالت کرنے والی تنظیم نے لیٹر آف انٹینٹ کی شرائط پرعمل کیا ہے۔ تاہم جیسے ہی ریاستی اسمبلی کا سیشن ہوا ریاستی حکومت نے ایک آرڈیننس لایا جسے گورنر نے جاری کیا۔