تلنگانہ میں 5.3 شدت کے زلزلہ کے جھٹکے

   

عوام میں خوف و ہراس، کسی نقصان کی اطلاع نہیں
حیدرآباد۔4۔ڈسمبر۔(سیاست نیوز) تلنگانہ میں 20سال بعد شدید زلزلہ کے جھٹکے محسوس کئے گئے اور قومی مرکز برائے سیسمولوجی کے مطابق زلزلہ کا مرکز ملگ تھا اور صبح 7بجکر 27منٹ پر یہ زلزلہ کے جھٹکے ریکارڈ کئے گئے جن کی شدت 5.3 تھی۔ صبح کی اولین ساعتوں میں پیش آئے اس زلزلہ کے جھٹکوں کو ریاست تلنگانہ کے بیشتر علاقوں بالخصوص شہر حیدرآباد و سکندرآباد میں بھی محسوس کئے گئے لیکن ان زلزلہ کے جھٹکوںسے کوئی نقصان ہونے کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں۔ سیسمولوجی کے سائنسدانوں اور ماہرین کے مطابق ملگ میں اس زلزلہ کا منبہ رہا جس کے نتیجہ میں آس پاس کے علاقوں میں زلزلہ کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے اور عوام میں خوف و ہراس کی لہر دوڑ گئی ۔ زلزلہ کے نتیجہ میں کچھ سکنڈس تک زمین میں ارتعاش محسوس کیا گیا اور جن مقامات پر سی سی ٹی وی کیمرے موجود تھے ان مقامات پر زلزلہ کے نتیجہ میں دیوار کے ارتعاش کی ریکارڈنگس سوشل میڈیا پر گشت کرنے لگیں۔ تلنگانہ کے علاوہ آندھراپردیش کے بھی بعض علاقوں میں یہ جھٹکے محسوس کئے گئے۔ سائنسدانوں کے مطابق مہاراشٹرا کے علاقوں ناگپور‘ گڈچرولی ‘ اور چندراپور اضلاع میں بھی ان جھٹکوں کو محسوس کیا گیا۔ہندستان میں موجود سیسمی سیٹی زون جو کہ مجموعی طور پر 4 ہیں ان میں تلنگانہ کا علاقہ زون II میں آتا ہے جہاں زلزلہ کے امکانات نہ کے برابر ہوتے ہیں اور اگر اس زون میں موجودعلاقوں میں زلزلہ ریکارڈ بھی کیا جاتا ہے تو اس کی شدت بہت کم ہوا کرتی ہے ۔ہندستان میں 11 فیصد زمین کا حصہ زون V میں آتا ہے جبکہ 18 فیصد زمین زون IV میں شمار کی جاتی ہے۔ اسی طرح زون III میں 30 فیصد ہندستان کی زمین آتی ہے اور ماباقی 59 فیصد زمین زون II میں شمار کی جاتی ہے ۔ ماہرین کے مطابق تلنگانہ میں 20 سال بعد اس شدت کا زلزلہ محسوس کیاگیا۔ زلزلہ کے چند گھنٹوں بعد ہی ان ریاستوں کے جن اضلاع میں زلزلہ کے جھٹکے محسوس کئے گئے اس علاقوں سے تعلق رکھنے والے عوام زلزلہ سے پیدا ہونے والے ارتعاش کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کرنے لگے اور اپنے تجربات و احساس کے متعلق تفصیلات سے واقف کروانے میں مصروف ہوگئے لیکن کسی بھی مقام سے جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں بلکہ بعض علاقوں میں گڑگڑاہٹ سے عوام گھروں سے نکل پڑے اور میدانوں کا رخ کرنے لگے ۔3