تلنگانہ میں 55 ہزار نوجوانوں کو سرکاری ملازمت ‘ خانگی شعبہ میں لاکھوں مواقع

   

بیروزگاری کی شرح سب سے کم ۔ ریاست کو منشیات سے پاک بنانے اقدامات ۔ ریونت ریڈی حکومت کا ایک سال
میٹرو ریل کا دوسرا مرحلہ اور فیوچر سٹی کا قیام حکومت کے عزائم ۔ چیف منسٹر نے سوشیل میڈیا پر تفصیلات پیش کیں

حیدرآباد 8 ڈسمبر (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے تلنگانہ میں کانگریس حکومت کے ایک سال کی تکمیل پر اپنے X اکاؤنٹ کے ذریعہ کی گئی پوسٹ میں گذشتہ ایک برس میں حکومت کی کارکردگی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ میں ایک سالہ دور اقتدار میں حکومت نے کسانوں کے قرض معافی‘ کسانوں کیلئے بونس ‘ ملازمتوں کی فراہمی‘ خواتین کیلئے فلاحی اسکیمات ‘ ذات پات پر مبنی سروے ‘ ماحولیات کے تحفظ و شہری ترقیاتی پالیسی کی تیاری عمل لائی گئی ۔انہو ںنے حکومت سے ایک سال میں انجام دیئے گئے کاموں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کو مفت بس کی سہولت ‘ 200یونٹ گھریلو برقی مفت‘ اور 500 روپئے میں گیاس سیلنڈر کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ۔ کسانوں کے قرض معافی اسکیم پر کہا کہ 25 لاکھ کسانوں کے قرض معاف کئے گئے اور 21ہزار کروڑ ان کے کھاتوں میں راست منتقل کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ باریک چاول کی پیداوار کرنے والے کسانوں کو 500 روپئے فی کنٹل بونس کی فراہمی عمل میں لائی گئی ہے اور کسانوں کو 24X7 مفت برقی سربراہی کو یقینی بنایا گیا ہے۔چیف منسٹر نے کہا کہ 4 لاکھ اندراماں اندلو اسکیم کے تحت مکانات کی تخصیص کا مرحلہ شروع کیا جاچکا ہے ۔ انہوں نے ملازمتوں کی فراہمی کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں 55 ہزار نوجوانوں کو ملازمتوں کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا اور خانگی شعبہ میں ایک سال کی مدت میں لاکھوں ملازمتوں کے مواقع پیدا کئے گئے ہیں۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے بتایا کہ گذشتہ 12 سال میں ریاست میں بے روزگاری کی شرح سب سے کم ریکارڈ کی گئی ۔ علاوہ ازیں حکومت سے ینگ انڈیا انٹگریٹیڈ اقامتی اسکولوں کے قیام کا آغاز کیا گیا ہے علاوہ ازیں ینگ انڈیا اسکل یونیورسٹی اور ینگ انڈیا اسپورٹس یونیورسٹی کے قیام کے اقدامات کئے جا رہے ہیں ۔ حکومت نے منشیات کے خلاف مہم کا آغاز کرکے نوجوانو ں کو اس لعنت سے محفوظ رکھنے اقدامات کئے ہیں۔انہو ںنے بتایا کہ ریاست میں گذشتہ 9ماہ کے دوران بیرونی راست سرمایہ کاری میں مجموعی اعتبار سے 200 فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔ معاشی ترقی اور شہری ترقیات کے معاملہ میں انہوں نے کہا کہ ملک میں حیدرآباد کو پہلے ایسے شہر کے طور پر ترقی دینے اقدامات کئے جا رہے ہیں جو کہ ماحولیاتی تباہی سے نمٹنے کا اہل رہے۔ اس کے علاوہ شہر کے اطراف میں حکومت نے ریجنل رنگ روڈ‘ ریجنل رنگ ریل ‘ ریڈیئل روڈ‘ میٹرو ریل کے دوسرے مرحلہ کے علاوہ مصنوعی ذہانت کے مرکز کے طور پر نئے ’فیوچر سٹی ‘ کے قیام کے اقدامات کئے ہیں ۔ ہندستان میں پہلے ذات پات پر مبنی سروے کو ریاست میں مکمل کیا جا رہا ہے اور جلد اس سروے کی تکمیل کے بعد رپورٹ منظر عام پر لائی جائے گی۔انہوں نے بتایا کہ ریاستی حکومت جمہوری اصولوں پر کاربند رہتے ہوئے عوام کو ان کے حقوق کے استعمال کی راہ ہموار کررہی ہے علاوہ ازیں حیدرآباد ملک بھر میں پہلا ایسا شہر بن چکا ہے جہاں مخنث مارشلس کے ذریعہ ٹریفک نظام کو بہتر بنانے اقدامات کئے جار ہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے اقتدار ملنے کے بعد جمہوری اصولوں کی بحالی کے اقدامات کو یقینی بنایا ہے۔3