تلنگانہ میں 6000 کسانوں کی خودکشی : جیون ریڈی

   

مجالس مقامی کے انتخابات میں کانگریس کا بہتر مظاہرہ

حیدرآباد۔/29 فبروری، ( سیاست نیوز) کانگریس رکن کونسل جیون ریڈی نے الزام عائد کیا کہ تلنگانہ میں گزشتہ چھ برسوں کے دوران 6000 کسانوں نے خودکشی کرلی ہے۔ حکومت کی غلط پالیسیوں اور وعدوں کی تکمیل میں ناکامیوں کے سبب خودکشی کے واقعات پیش آئے۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے جیون ریڈی نے کہا کہ فصل بیمہ ، رعیتو بندھو اور قرض معافی کے وعدوں کی تکمیل میں ٹی آر ایس حکومت ناکام ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کو محض ووٹ بینک کے طور پر ٹی آر ایس نے استعمال کیا۔ دو اسمبلی انتخابات میں کسانوں سے مختلف وعدے کئے گئے لیکن ایک بھی وعدہ پورا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت واقعی سنجیدہ ہے تو اسے کسانوں کی بھلائی کی اسکیمات میں اپوزیشن کا تعاون حاصل ہوگا۔ انہوں نے خودکشی کرنے والے کسانوں کو ایکس گریشیا کی ادائیگی کا مطالبہ کیا اور کہاکہ کے سی آر کو دیگر کسانوں کی بھلائی کو یقینی بنانے کیلئے وعدوں کی تکمیل پر توجہ دینی چاہیئے۔ جیون ریڈی نے کہا کہ نظام آباد میں ہلدی بورڈ کے قیام کیلئے رکن پارلیمنٹ ڈی اروند نے کسانوں سے باونڈ پیپر پر وعدہ کیا تھا لیکن مرکز نے آج تک بورڈ قائم نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس ارکان پارلیمنٹ کسانوں کے مسائل پر دونوں ایوانوں میں آواز اُٹھائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ کوآپریٹیو اداروں کے انتخابات میں کانگریس نے ٹی آر ایس کے مساوی مظاہرہ کیا ہے۔ عوام کی مایوسی کا اندازہ مجالس مقامی کے نتائج سے لگایا جاسکتا ہے۔