تلنگانہ وقف بورڈ سے اُمید پورٹل پر 98 فیصد اندراج مکمل

   

اندراج سے محروم وقف مساجد، عاشور خانوں، قبرستانوں پر شعور بیداری مہم شروع کرنے وقف بورڈ کا منصوبہ
حیدرآباد۔7۔ڈسمبر۔(سیاست نیوز) تلنگانہ وقف بورڈ نے UMEED پورٹل پر اندراجات کے معاملہ میں 98 فیصد اندراج کے عمل کو مکمل کرلیا ہے جبکہ پورٹل پر درج کی گئی جائیدادوں کی توثیق کے معاملہ میں 10تا12 فیصد عمل کے مکمل کیا جاسکا ہے ۔ صدرنشین وقف بورڈ جناب سید عظمت اللہ حسینی نے وقف بورڈ کی جانب سے کئے جانے والے اندراجات کی تفصیلات سے واقف کرواتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ میں جملہ 48ہزار سے زائد جائیدادوں کے اندراج کو یقینی بنایا گیا ہے جبکہ تلنگانہ وقف بورڈ میں موجود گزٹ میں درج جائیدادوں کی تعداد 33 ہزار 995 ہے اور ان میں زائد از 33 ہزار جائیدادوں کے اندراج کو یقینی بنایاجاچکا ہے۔ انہو ںنے مزید بتایا کہ درج کردہ جائیدادوں میں مجموعی اعتبار سے 10ہزار جائیدادوں کے اندراج کی تنقیح کی جاچکی ہے اور ان میں 4000 ہزار جائیدادوں کی توثیق کا عمل مکمل کیا جاچکا ہے۔ جناب سید عظمت اللہ حسینی نے ریاستی حکومت بالخصوص چیف منسٹر اے ریونت ریڈی ‘ وزیر اقلیتی بہبود جناب محمد اظہر الدین ‘ مشیر حکومت برائے اقلیتی امور جناب محمد علی شبیر کے علاوہ محکمہ اقلیتی بہبود کے عہدیداروں اور وقف بورڈ کے عہدیداروں سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ UMEEDپورٹل پر اندراجات کے عمل کے تاخیر کے باوجود وقف بورڈ کے عملہ کے علاوہ ریاست کے مختلف مقامات بالخصوص مساجد‘ اداروں اور ملی تنظیموں کی جانب سے اندراج کے لئے شعور بیداری کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کی رضاکارانہ خدمات کے نتیجہ میں تلنگانہ وقف بورڈ نے 98 فیصد اندراجات کے عمل کو مکمل کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ انہو ںنے بتایا کہ جن جائیدادوں کا اندراج نہیں ہوپایا ہے ان جائیدادوں کے اندراج اور توثیق کے عمل کے لئے تلنگانہ وقف بورڈ نے وقف ٹریبونل سے رجوع ہوتے ہوئے وقت حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس کے علاوہ جن مساجد ‘ عاشور خانوں ‘ قبرستانوں کے علاوہ مختلف مقامات جنہیں وقف کیا گیا ہے لیکن بورڈ میں درج نہیں کیا جاسکا ہے ان جائیدادوں کودرج اوقاف کروانے کے سلسلہ میں بھی تلنگانہ وقف بورڈ تیز رفتار شعور بیداری مہم چلانے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے تاکہ ان جائیدادوں اور مذہبی مقامات کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے۔ جناب سید عظمت اللہ حسینی نے جائیدادوں کے اندراج اور توثیق میں پائے جانے والے فرق کے متعلق کہا کہ جن جائیدادوں کو درج کرلیا گیا ہے ان کی تنقیح میں ہونے والی تاخیر اور دستاویزات کی جانچ کے بعد توثیق کے عمل کی تکمیل کے سبب یہ تاخیر ہوئی ہے لیکن وقف ٹریبونل کی جانب سے حاصل ہونے والی توسیع کی مدت میں توثیق کے عمل کو بھی مکمل کرلیا جائے گا۔ انہو ںنے بتایا کہ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی ‘ وزیر اقلیتی بہبود جناب محمد اظہر الدین ‘ مشیر حکومت جناب محمد علی شبیر کے علاوہ صحافتی اداروں اور سیاسی و مذہبی قائدین کی جانب سے چلائی جانے والی خصوصی مہم کے نتیجہ میں بیشتر موقوفہ جائیدادوں کے اندراج کا عمل مکمل کیا جاچکا ہے اور جن مذہبی مقامات کا اندراج نہیں ہوپایا ہے ان مذہبی مقامات کو درج کروانے کے سلسلہ میں مہم چلانے کی منصوبہ بندی کی جار ہی ہے۔3