تلنگانہ وقف بورڈ کے اجلاس میں وسیم رضوی کے خلاف قرارداد منظور

   

قرآن مجید میں ترمیم کی گنجائش نہیں،رضوی کے خلاف کارروائی کرنے محمد سلیم کا مطالبہ

حیدرآباد۔ تلنگانہ وقف بورڈ کی تولیت کمیٹی کا اجلاس صدرنشین محمد سلیم کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس کے ایجنڈہ میں شامل اُمور پر مباحث ہوئے تاہم چیف ایکزیکیٹو آفیسر کی عدم موجودگی کے باعث فیصلے نہیں کئے جاسکے۔ ایجنڈہ کے اُمور کو آئندہ بورڈ اجلاس کیلئے محفوظ کردیا گیا ۔ اسی دوران تولیت کمیٹی نے متفقہ طور پر قرارداد منظور کرتے ہوئے اتر پردیش شیعہ وقف بورڈ کے سابق صدرنشین وسیم رضوی کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے جس نے قرآن کی بعض آیات کے خلاف سپریم کورٹ میں مفاد عامہ کی درخواست دائر کی ہے۔ سب کمیٹی نے وسیم رضوی کے اقدام کو غیر دستوری اور غیر قانونی قرار دیا اور کہا کہ مسلم پرسنل لاء کے خلاف یہ اقدام کیا گیا ہے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر اللہ تعالیٰ نے وقتاً فوقتاً قرآن مجید نازل کیا اور اس میں تبدیلی یا ترمیم کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید کے تحفظ کا ذمہ خود لیا ہے۔ قرارداد میں کہا گیا کہ روز قیامت تک قرآن میں ترمیم یا تحریف کا تصور نہیں کیا جاسکتا۔ وسیم رضوی نے سپریم کورٹ میں درخواست کے ذریعہ امت مسلمہ کے جذبات کو مجروح کرنے کی کوشش کی ہے۔ صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے کہا کہ وسیم رضوی کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیئے اور سپریم کورٹ کو چاہیئے کہ وہ درخواست کو مسترد کردے۔ اجلاس میں مولانا سید شاہ اکبر نظام الدین حسینی صابری، مرزا انوار بیگ، ذاکر حسین جاوید، ڈاکٹر صوفیہ بیگم، ایم اے وحید، نثار حسین حیدر آغا اور ملک معتصم خاں نے شرکت کی۔