تلنگانہ وقف بورڈ کے لیے نیا آڈیٹر مقرر

   

10 تا 15 سال کی آڈٹ کو قانونی طور پر چیالنج کرنے پر مسائل پیدا ہونے کا امکان
حیدرآباد۔29۔مارچ(سیاست نیوز) 10سال بغیر کسی سرکاری احکام کے تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ میں بہ حیثیت آڈیٹر خدمات انجام دینے والے عہدیدارکی جانب سے کی گئی آڈٹ پر کوئی تحقیقات نہیں کروائی جائے گی! تلنگانہ ریاستی اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے دوران وقف بورڈ کے شعبہ اکاؤنٹس کی دھاندلیوں اور آڈیٹر کے متعلق مسئلہ اٹھائے جانے کے بعد وقف بورڈ میں بغیر کسی سرکاری و محکمہ جاتی احکامات کے خدمات انجام دینے والے آڈیٹر کی خدمات کو واپس کردیا گیا اور محکمہ فینانس کی جانب سے نئے آڈیٹر کی خدمات بورڈ کے حوالہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جنہوں نے اب تک اپنی نئی ذمہ داریوں کا جائزہ نہیں لیا کیونکہ محکمہ فینانس کے عہدیداروں کے مطابق گذشتہ 10تا15 سال کے دوران کی گئی آڈٹ کو اگر قانونی طور پر چیالنج کیا جاتا ہے تو ایسی صورت میں مسائل پیدا ہوسکتے ہیں کیونکہ اب تک خدمات انجام دینے والے آڈیٹر کے وقف بورڈ میں تقررکے سلسلہ میں کوئی احکام بورڈ کے پاس موجود نہیں ہیں لیکن اس کے باوجود آڈٹ کو منظوریاں دی جاتی رہی ہیں اسی لئے محکمہ فینانس کے اعلیٰ عہدیدارو ںکا کہناہے کہ اب تک کی گئی آڈٹ کی باضابطہ اعلیٰ سطحی تحقیقات کروانے کے ساتھ ساتھ وقف بورڈ کے شعبہ اکاؤنٹس کے عہدیداروں کے رول کی تحقیقات کروانے کے بعد اقدامات کئے جانے چاہئے ۔ ذرائع کے مطابق محکمہ فینانس کے عہدیداروں نے اس سلسلہ میں محکمہ اقلیتی بہبود کے عہدیداروں سے رابطہ کرتے ہوئے وقف بورڈ کے شعبہ اکاؤنٹس کی دھاندلیوں کی تفصیلات کے متعلق دریافت کیا اور شعبہ اکاؤنٹس میں خدمات انجام دینے والے عہدیدارو ںکی قابلیت اور اہلیت کے متعلق تفصیلات فراہم کرنے کی خواہش کی تاکہ محکمہ فینانس کی جانب سے اس سلسلہ میں ریاستی حکومت سے اجاز ت حاصل کرتے ہوئے تحقیقات کو آگے بڑھایا جاسکے۔ بتایاجاتا ہے کہ گذشتہ 10تا15برس کے دوران وقف بورڈ کے شعبہ اکاؤنٹس میں ہونے والی دھاندلیوں کی تحقیقات کے سلسلہ میں بنیادی تفصیلات کے حصول کے بعد محکمہ فینانس اپنے ہی آڈیٹر اور وقف بورڈ کے عہدیداروں کے درمیان ساز باز کے متعلق آگہی حاصل کرنے کے اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور کہا جا رہاہے کہ اس سلسلہ میں ابتدائی محکمہ جاتی تحقیقات کے بعد کاروائی کے لئے حکومت کو سفارشات روانہ کی جائیں گی اور اگر بڑے پیمانے پر دھاندلیوں کا انکشاف ہوتا ہے تو ایسی صورت میں ویجلنس کے ذریعہ تحقیقات کے اقدامات کئے جائیں گے۔ریاستی وقف بورڈ کے ذرائع کے مطابق شعبہ اکاؤنٹس میں خدمات انجام دینے والے عہدیدارو ںکی قابلیت و اہلیت پر محکمہ فینانس نے سابق میں بھی شدید اعتراض کیا تھا ۔م