تمام تیاریاں مکمل کرلی گئیں ۔ تقسیم ریاست کے حل طلب مسائل کی یکسوئی پر تبادلہ خیال کا امکان
حیدرآباد 5 جولائی (سیاست نیوز)تلنگانہ و آندھرا پردیش کے وزرائے اعلیٰ کی ملاقات کیلئے مختلف محکمہ جات سے تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں ۔ کہا جار ہاہے کہ 6 جولائی کو اس ملاقات میںریاستی حکومت سے تقسیم ریاست آندھرا پردیش ایکٹ کے زیر التواء مسائل کے حل میں ملازمین و اثاثہ جات کی تقسیم اہم مسائل رہیں گے علاوہ ازیں حکومت تلنگانہ سے بھدراچلم کے مواضعات جو آندھراپردیش کے حوالہ کئے گئے ہیں ان کے متعلق بھی چیف منسٹر آندھراپردیش چندرا بابو نائیڈو کو متوجہ کروایا جائے گا۔ عہدیدارو ںکے مطابق ریاست کے اثاثہ جات جن کی تقسیم کا عمل باقی ہے اور تلنگانہ کو وصول طلب اثاثہ جات کی حوالگی پر بھی تمام تفصیلات جمع کرلی گئی ہیں جو چیف منسٹرس کی ملاقات کے دوران پیش کی جائیں گی۔ذرائع کے مطابق حکومت آندھراپردیش کی جانب سے تلنگانہ کی جانب سے اداشدنی برقی بقایا جات کے متعلق واقف کروانے کا فیصلہ کیاگیا ہے تاکہ 6756.92 کروڑ کے بقایا جات وصول کئے جاسکیں۔ محکمہ برقی کے اس تنازعہ کے علاوہ ملازمین کے امور کا بھی احاطہ کیا جائے گا۔ ریونت ریڈی اور چندرا بابونائیڈو کی ملاقات میں محکمہ آبپاشی کے مسائل پر بھی گفتگو کی منصوبہ بندی کی گئی ہے تاکہ دونوں ریاستوں میں پانی کی تقسیم کے تنازعہ کوباہمی رضامندی کے ذریعہ حل کیا جاسکے۔بتایاجاتا ہے کہ دونوں ریاستوں کے درمیان تنازعات میں شیڈول 9 میں شامل 89 کارپوریشنس اور اداروں کی تقسیم پر بھی کئی امور زیر التواء ہیں جنہیں اتفاق رائے نہ ہونے کے نتیجہ میں تقسیم کے 10 سال بعد بھی مکمل نہیں کیا جاسکا ہے۔ تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے 144 عہدیدار جو تقسیم ریاست کے بعد آندھرا پردیش کے حوالہ کئے گئے تھے ان کی خدمات کو واپس حاصل کرنے بھی ریاستی حکومت پر مختلف یونینوں سے دباؤ ڈالا جارہاہے ۔ کہا جا رہاہے کہ دونوں چیف منسٹرس کی ملاقات میں اس مسئلہ کی بھی یکسوئی عمل میں لائی جائے۔شیڈول 10 میں شامل اداروں کی تقسیم کو بھی مکمل نہ کئے جانے پر تبادلہ خیال کا امکان ہے اور کہا جا رہاہے کہ تلنگانہ کی جانب سے یہ مسئلہ بھی چیف منسٹر آندھراپردیش کے روبرو پیش کرکے اس کی یکسوئی کی خواہش کی جائے گی۔حکومت آندھراپردیش ریاست کی تقسیم کے بعد سے اب تک آرٹی سی کے اثاثوں پر دعویٰ کر رہی ہے لیکن تلنگانہ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی جانب سے ان دعوؤں کو مسترد کردیا گیا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے حکومت آندھراپردیش کے دعوے اور تلنگانہ کے محکمہ آرٹی سی کے دعوے کے باہمی حل کیلئے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ تجاویز تیار کرکے پیش کریں تاکہ ان کا بھی عاجلانہ حل ممکن ہوسکے۔ اس کے علاوہ دونوں ریاستوں کے درمیان موجود عمارات و شوارع کے اثاثوں پر بھی ملاقات میں تبادلہ خیال کیا جائے گا۔3