تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن ارکان کے تقررپر ہائیکورٹ کا اعتراض

   

حکومت کو 14 نومبر تک ریکارڈ پیش کرنے کی ہدایت، تقررات کے خلاف مفاد عامہ درخواست
حیدرآباد28 ۔ اکتوبر (سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن کے بعض ارکان کے تقررات پر اعتراض کرکے حکومت کو ہدایت دی کہ 14 نومبر تک تقررات سے متعلق ریکارڈ عدالت میں پیش کرے۔ عدالت نے کہا کہ حکومت نے ارکان کی حیثیت سے ایک صحافی ، ایک ریٹائرڈ ڈپٹی تحصیلدار، ایک ریٹائرڈ پرائمری اسکول ٹیچر اور ایک خانگی آیوروید پریکٹیشنر کو نامزد کیا جبکہ ارکان کی حیثیت سے تقررات کیلئے وسیع تجربہ رکھنے والی نامور شخصیتوں کو ترجیح دی جاتی ہے۔ چیف جسٹس اجل بھویاں اور جسٹس سی وجئے بھاسکر ریڈی پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے ریٹائرڈ پروفیسر اے ونائک ریڈی کی مفاد عامہ کی درخواست پر یہ ہدایت دی۔درخواست گزار نے کمیشن اراکین کی حیثیت سے آر دھن سنگھ ، بی لنگا ریڈی ، ایس آنند تنوبا ، ڈاکٹر اے چندر شیکھر راؤ ، آر ستیہ نارائنا اور کے رویندر ریڈی کے تقرر کو چیلنج کیا۔ عدالت کو بتایا گیا کہ حکومت نے اپنی مرضی کے مطابق ارکان کا تقرر کیا اور مقررہ ضوابط کو نظر انداز کردیا گیا ۔ ایڈوکیٹ جنرل بی ایس پرساد نے عدالت کو بتایا کہ کمیشن قواعد کے تحت ہی ارکان کا تقرر کیا گیا ہے۔ ڈیویژن بنچ نے ایڈوکیٹ جنرل کی وضاحت کو قبول نہیں کیا۔ چیف جسٹس نے حیرت کا اظہار کیا کہ حکومت نے جوابی حلفنامہ میں ارکان کے تقرر کے طریقہ کار کی وضاحت نہیں کی ۔ ارکان کے پس منظر پر حیرت کا اظہار کرکے ہائی کورٹ نے حکومت کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی۔ر